13 جون ، 2012
اسلام آباد… سپریم کورٹ نے پارلیمنٹنز کی دہری شہریت کیس میں پنجاب کے دو اور سندھ کے ایک رکن صوبائی اسمبلی کی رکنیت معطل کردی ہے جبکہ ارکان قومی اسمبلی خواجہ آصف، انوشے رحمان اور افتخارنذیر کے خلاف الزام واپس لے لیاگیا ہے ۔ چیف جسٹس افتخارمحمدچودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پارلیمنٹرینز کی دہری شہریت کے مقدمہ کی سماعت کی۔ عدالت نے رحما ن ملک کے برطانوی شہریت نہ ہونے سے متعلق سوالات کئے تو انکے وکیل اظہر چودھری نے کہاکہ وہ اپنے موکل سے بات کرکے ہی بتاسکتے ہیں، ججز نے اس پر تنقیدی ریمارکس دیئے ، عدالت کی طلبی کے باوجود فرح ناز اصفہانی کے وکیل پیش نہ ہوئے تو چیف جسٹس نے کہاکہ جو نہیں آتا نہ آئے، ایم این اے افتخارنذیر کے وکیل نے دلائل اور ثبوت دیئے تو درخواست گزار وکیل ایم اے نقوی نے معذرت کرلی، مسلم لیگ نون کے ایم پی اے محمد اخلاق نے اپنی امریکی شہریت بھی ہونے کا اعتراف کیا، مسلم لیگ نون کے ایم این ایز خواجہ آصف اور انوشے رحمن نے اپنی شہریت کے دہرے ہونے الزام کی سختی سے تردید کی۔ اس پرمخالف درخواست گزار وکیل وحیدانجم نے غیرمشروط معافی مانگ لی، چیف جسٹس نے کہاکہ ہم روز کہتے ہیں کہ پگڑیاں اچھالنے کا سلسلہ بند ہونا چاہیئے۔ بعد میں نے عدالت نے ارکان پنجاب اسمبلی محمد اخلاق اور آمنہ بٹر اور رکن سندھ اسمبلی احمد علی شاہ کی رکنیت معطل کردی۔