28 جولائی ، 2016
پاکستانی شہری ذوالفقار علی کو سزائے موت سنائے جانے کے معاملےپر انڈونیشیامیں پاکستانی سفیر کا صدارتی محل سے رابطہ ہوا ہے ۔ پاکستانی سفیر عاقل ندیم آج انڈونیشین وزیرسے ملاقات کرینگے۔
پاکستانی سفیر نے کہا ہے کہ ذوالفقار علی کے کیس میں بڑی غلطیاں ہوئیں انڈونیشین حکومت نے انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مشیرخارجہ سرتاج عزیز بھی آج لائوس میں اپنے انڈونیشیائی ہم منصب سے ملاقات کرینگے ۔
دوسری طرف انڈونیشیا میں سزائے موت کا پاکستانی قیدی ذوالفقار 48گھنٹے سے بھی کم وقت کا مہمان ہے اسکے خاندان کیلئے ایک ایک پل بھاری ہے،ان کا یہی مطالبہ ہے حکومت ذوالفقار کی جان بخشی کیلئے انڈونیشیا سرکار سے بات کرے۔
مغل پورہ لاہورکا ذوالفقار علی 2004ء میں منشیات کی سمگلنگ الزام میں انڈونیشیا میں پکڑا گیا ، 12 سال قید کاٹی جس کےبعد اسے سزائے موت سنادی گئی ،ذوالفقار کی بہنیں سخت پریشان ہیں بھائی سے آخری بار بات کرنے کےبعد ہر لمحہ بھاری روتے روتے یہی فریاد کہ حکومت ان کے بھائی کو رہائی دلوادے۔
ذوالفقار کے بھائیوں اورعزیز و اقارب نے اسکی رہائی کے لیے مظاہرہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ ذوالفقاربے گناہ ہے،حکومت اُسکی مدد کرے۔ذوالفقار کی پاکستانی وکیل کا کہنا ہے کہ والدہ سے اسکی آخری ملاقات کروا دی گئی ہے ۔
ذوالفقار کی بہنوں کا کہنا ہے کہ اگر صدر پاکستان اپنے انڈونیشی ہم منصب کو فون کردیں تو انکا بھائی بچ سکتا ہے۔