01 اگست ، 2016
پاناما لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے حکومت نے ا پوزیشن کا ایک اوربڑا اعتراض دور کرنے کا فیصلہ کر لیا،حکومت نے انکوائری کمیشن 1956ءکے ایکٹ میں ترامیم لانے کی تیاریاں کر لی ہیں،جس کے تحت انکوائری کمیشن اب مقدمہ بھی درج کرا سکے گا۔
حکومت نے پانامالیکس کی تحقیقات کےحوالےسےاپوزیشن کاایک بڑا اعترض دورکرنے کا فیصلہ کر لیا،حکومتی ذرائع نے جیونیوز کو بتایاکہ انکوائری کمیشن 1956ءایکٹ میں ترامیم لانےکےحوالےسے ماہرین نےایک بل تیار کیا ہےجو قومی اسمبلی کے آج سے شروع ہونے والے اجلاس میں ہی پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
1956ءکے ایکٹ کے تحت بننے والے انکوائری کمیشن کوصرف تحقیقات اوررپورٹ مرتب کرنے کا اختیارحاصل تھا لیکن نئی ترمیم کے بعد بننے والے انکوائری کمیشن کوایکشن لینےسمیت مزید اختیارات بھی حاصل ہوں گے۔
انکوائری کمیشن اب نہ صرف مقدمہ درج کراسکے گا،بلکہ مقدمے میں لگائی جانےوالی دفعات کا تعین بھی کرسکے گا، جبکہ بل جب اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں آئے گا تو اپوزیشن کومزید ترامیم کیلئے تجاویز دینےکا بھی اختیارحاصل ہوگا، اس سے پہلےاپوزیشن کااعتراض تھا کہ 1956ء کے ایکٹ کے تحت بننےوالاکمیشن بے اختیار ہے،لہٰذا وہ اسے مسترد کرتےہیں ۔