14 جون ، 2012
اسلام آباد … سپریم کورٹ نے ارسلان افتخار کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا، الزامات بے بنیاد رہے، میڈیا کے قوانین اور ضابطہ اخلاق شفافیت اور معروضیت کے متقاضی ہیں۔ سپریم کورٹ کا 14 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس جواد ایس خواجہ نے تحریر کیا، جسٹس خلجی عارف نے اضافی نوٹ بھی لکھا۔ ارسلان افتخار کیس سے متعلق تحریری فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ میڈیا قوانین اور اخلاقیات سے متعلق ایشوز بھی سامنے آئے، انتہائی دکھ کی بات ہے کہ عوام عدلیہ کی آزادی اور ساکھ سے متعلق یرغمال رہے۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ارسلان افتخار کیس میں الزامات بے بنیاد رہے، الزام لگانے والے شخص نے بھی الزامات واپس لے لئے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق میڈیا کے قوانین اور ضابطہ اخلاق، شفافیت اور معروضیت کے متقاضی ہیں، ضرورت ہے کہ خبر کو رپورٹ کرنے سے پہلے صحافتی اخلاقیات پر عمل کیا جائے۔ تحریری فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کوئی بھی خبر دینے سے پہلے صحافتی تقاضے پورے کئے جائیں اور صحافیوں کوچاہئے کہ معلومات ملیں تو وہ اس کو دوبار چیک کریں۔