17 اگست ، 2016
خیبر پختونخوا میں نومولود بچوں کے اغواء اور فروخت کیس میں گرفتار افراد نے تفتیش کے دوران اپنے مزید 11 ساتھیوں کے نام اگل دیئے ہیں۔
پولیس گرفتاری کے لیے متحرک ہوگئی، نومولود بیٹی کو فروخت کرنے والے میاں بیوی کو 14دن کے ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا، نومولود بچوں کے اغواء اور فروخت کے اسکینڈل میں گرفتار 9 افراد نے دوران تفتیش اپنے دیگر 11 ساتھیوں کے نام اگل دیئے ہیں۔
پولیس نے ان کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دی ہیں، پولیس کے مطابق نومولود بچوں کی فروخت کے اسکینڈل میں ملوث افراد میں شامل ایک لیڈی ڈاکٹر برطانیہ میں ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ گروہ کے ارکان اسقاط حمل کے ذریعے نکالے گئے مردہ بچے چھپاکر رکھتے تھے،سادہ لوح والدین کو وہی مردہ بچے دے کران کے زندہ بچے فروخت کرتے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں یہ نیٹ ورک کام کرتا تھا وہاں مختلف سرکاری اسپتالوں اور میٹرنٹی ہومز میں مردہ پیدا ہونے والے بچوں کا ڈیٹا اکھٹا کیا جارہا ہے۔
اپنی نومولود بیٹی کو فروخت کرنے والے میاں بیوی کو مقامی عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت نے انہیں 14دن کے ریمانڈ پر جیل بھجوادیا۔
ذرائع کے مطابق گروہ میں لیڈی ریڈنگ اسپتال کی دو ایل ایچ ویز بھی شامل ہیں، جبکہ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انہیں ابھی تک پولیس کی جانب سے کوئی شکایت یا کارروائی کی سفارش موصول نہیں ہوئی اور نہ ہی اسپتال کے سٹاف کا کیس میں ملوث ہونے کا انہیں علم ہے۔