پاکستان
23 ستمبر ، 2016

اب تک 60 ہزار شناختی کارڈز جعلی ثابت ہوچکے، چودھری نثار

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ری ویریفکیشن کے ذریعے 60 ہزار شناختی کارڈز جعلی ثابت ہوچکے، 50 ہزار جعلی شناختی کارڈز منسوخ کرچکے ہیں ، اس وقت 2 لاکھ جعلی شناختی کارڈز کی تصدیق ہوچکی ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چودھری نثار کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی سے پہلے کے دور حکومت میں ایک بھی شناختی کارڈز کینسل نہیں ہوا، اس سے اندازہ لگائیں کہ نادرا میں قومی مفاد پر مصالحت اور جعل سازی کس قدر تھی، ملا منصور کو جاری کردہ شناختی کارڈ پرپاکستان کو جواب دہی اقوام متحدہ میں کرنی پڑرہی ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ جعلی پاسپورٹس کے خلاف بھی دو سال سے کریک ڈاؤن کیا ہے، پاکستان کے 29 ہزار پاسپورٹس غیر ملکیوں نے حاصل کر رکھے تھے ، سابقہ حکومتوں کا رکارڈ دیکھیں ، اس طرف توجہ ہی نہیں تھی ، نادرا کا سسٹم بہتر بنارہے ہیں کہ آئندہ کوئی ایسی بہتی گنگا میں ہاتھ نہ دھوسکے۔

چودھری نثار کا کہنا تھا کہ نادرا اور پاسپورٹس میں اس طرح اندھیر نگری نہیں ہوگی جس طرح 90 کی دہائی سے مچی ہوئی تھی، پاکستان کے آفیشل پاسپورٹ انسانی اسمگلنگ کے لیے استعمال ہوئے ، ہم نے آکر انہیں کینسل کیا ، بہت جلد ای پاسپورٹ کا اجرا کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دباؤ کے باعث 2 ہزار ایک سو غیر ملکیوں نے ازخود اپنی قومیت واپس کی ، ہمیں نادرا اور پاسپورٹ کے معاملے میں اس قسم کی غلط کاریوں سے کلین اپ کرنا ہے ، اگر نادرا اور ایجنسیاں یہ ثابت نہ کرسکیں کہ بلاک کیے گئے شناختی کارڈ کاحامل غیر ملکی ہے تو شناختی کارڈ بحال ہوجائے گا۔

چودھری نثار نے کہا کہ نادرا کے اہلکاروں کی کرپشن پر ہیلپ لائن شروع کرنے جارہے ہیں ، نادرا کے غلط اہلکاروں کے خلاف کارروائی اور اچھے اہلکاروں کی تنخواہیں بڑھانے کا کہا ہے ، غیر ملکی ہمارے پاسپورٹس لے کر ہماری بدنامی کا باعث بنے، اب امریکا ہو ، یورپ ہو یا کوئی اور ، جب تک ہم تصدیق نہ کریں کسی پاکستانی کو ڈی پورٹ کرنے کے لیے جہاز میں نہیں بٹھایا جاسکتا۔

مزید خبریں :