05 اکتوبر ، 2016
تیسرے اور آخری ایک روزہ انٹرنیشنل میچ میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا ہے، محمد عامر کی جگہ سہیل خان کو ٹیم میں شامل کیا گیاہے۔
کپتان اظہر علی کا کہنا ہے کہ وکٹ بیٹنگ کیلئے اچھی لگ رہی ہے ، بڑا اسکور کرنے کی کوشش کریں گے، ہماری ٹیم میں جیت کی لگن ہے، اچھی کرکٹ کھیل رہے ہیں ، جیت کا تسلسل برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔
گرین شرٹس کو سیریز میں دو صفر کی ناقابلِ شکست برتری حاصل ہے۔ شارجہ میں کھیلے جانے والے میچز 111 اور 59 رنز سے جیتے تھے۔ اب اظہر علی الیون کی نظریں کلین سوئپ پر ہیں، اس میچ میں فتح اسے عالمی درجہ بندی میں ایک ترقی دلاکر نویں اسے آٹھویں پوزیشن پر پہنچادے گی، جو ورلڈ کپ تک براہ راست رسائی دلانے کا سبب بن سکتی ہے۔
مڈل آرڈر بیٹسمین بابر اعظم نے دونوں میچوں میں سنچریاں بناتے ہوئے پاکستان کی جیت میں کلیدی ادا کیا ہے، انہوں نے پہلے میچ میں 120 جب کہ دوسرے میچ میں 123 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔
خیال رہے کہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم 2008 ءکے بعد ابوظبی میں پہلی بار ون ڈے میچ کھیل رہی ہے۔ 2008 میں کھیلی گئی سیریز کے تینوں میچوں میں اسے شکست ہوئی تھی، لیکن اس سیریز میں کرس گیل نے دو سنچریاں اسکور کی تھیں،پاکستان نے ابوظبی میں 29 ون ڈے انٹرنیشنل کھیلے ہیں جن میں اس نے 13 جیتے اور 16 میچوں میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ویسٹ انڈیزکیخلاف پہلے دو ون ڈے میچز میں سنچری اسکورکرنے والے بابراعظم کے پاس ریکارڈ بک میں نام لکھوانے کا سنہری موقع ہے، اگر وہ آج بھی سنچری اسکور کرتے ہیں تو ظہیرعباس اورسعید انورکے بعد لگاتار تین سنچریاں بنانے والے پاکستانی بیٹسمین بن سکتے ہیں۔