16 اکتوبر ، 2016
پشاور کے پولیس اسٹیشنز میں کھڑی مال مقدمہ کی گاڑیوں سے اسپیئر پارٹس چوری ہونے لگے، مقدمہ کا فیصلہ ہونے تک گاڑی کاآدھا حصہ غائب ہوتا ہے،مال مقدمہ کی گاڑیوں سے ٹائرز، میوزک سسٹم اور دیگر قیمتی پرزہ جات نکال لئے جاتے ہیںاور المیہ یہ ہے کہ امین ہی خائن بن گئے ہیں۔
پشاورکے مختلف تھانوں میں کھڑی مال مقدمہ کی سینکڑوں گاڑیاں کھڑی سڑ رہی ہیں،یہ گاڑیاں پولیس اسٹیشنز کی حدود کے اندرکھڑی ہیں، جہاں کوئی بھی غیر متعلقہ شخص ان گاڑیوں کو ہاتھ تک نہیں لگا سکتا، لیکن اس کے باوجود مال مقدمہ کی ان گاڑیوں کے فاضل پرزہ جات غائب ہونے لگے ہیں، کچھ گاڑیاں تو ایسی ہیں جن کے انجن اور ٹائر تک غائب کردیئے گئے ہیں، کسی گاڑی کا ٹیپ ریکارڈر نہیں تو کسی کے دروازے اتارے گئے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس اسٹیشنز میں کھڑی مال مقدمہ کی گاڑیوں میں آتشزدگی کے دو واقعات رونما ہوئے ہیں،خدشہ ہے کہ ان گاڑیوں سے فاضل پرزے نکال کر انکوائری کے خوف سے انہیں جلادیا گیا۔
چوری میں ملوث پولیس اہلکاروں میں سے کسی کے خلاف ابھی تک کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ پولیس حکام کہتے ہیں کہ ابھی تک کسی نے شکایت نہیں کی تو وہ کارروائی کیسے اور کیوں کریں ۔