19 اکتوبر ، 2016
وقار ستی...اسلام آبادکے نجی اسکولوں کے 44سے53 فیصد بچے منشیات کے عادی ہیں،سینیٹ کمیٹی کے اجلاس میں چشم کشا انکشافات نے ارکان کے رونگٹے کھڑے کر دیے۔
سینیٹ کمیٹی کو پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طلبہ کو ان کے ساتھی یا اساتذہ منشیات فراہم کرتے ہیں ،کمیٹی نے تمام متعلقہ اداروں سے پندرہ دن میں مکمل رپورٹ کے ساتھ تمام آئی جی، چیف سیکریٹری اور ہوم سیکریٹری کو طلب کرلیا۔
اسلام آباد میں بڑے نجی تعلیمی اداروں کے نصف سے زیادہ بچے اسکولوں میں ہی سرعام استعمال منشیات استعمال کرتے ہیں، 8سال تک کے بھی اکثر بچے منشیات کے عادی بن چکے ہیں۔
منشیات کے عادی بچوں کو اساتذہ یا ان کے ساتھی بچے منشیات فراہم کر رہے ہیں،منشیات اسکولوں کی کینٹین اور ٹھیلوں سے بھی ملتی ہے،سینیٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ میں معاملہ زیر غور آیا تو سب کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں۔
کمیٹی کو پرائیویٹ این جی او سا سی کی سربراہ ماریہ سلطان نے بتایا کہ امیر لوگوں کے زیادہ تر بچے منشیات کے عادی ہو چکے ہیں۔
چیئرمین کمیٹی رحمان ملک کہتے ہیں کہ پاکستان میں ایک کروڑ افراد منشیات کے عادی ہیں، اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں بھی یہ لعنت پہنچ چکی ہے،ہر اسکول کو ڈرگ فری سرٹیفکیٹ جمع کرانا ہو گا، یہ دہشت گردی سے بڑا مسئلہ ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی داخلہ نے پندرہ دنوں میں تمام متعلقہ اداروں سے مکمل رپورٹ کے ساتھ تمام آئی جیز، چیف سیکرٹریز، ہوم سیکریٹریز کو طلب کر لیا۔