11 نومبر ، 2016
بھارت نے جموں و کشمیر میں کشن گنگا اور راٹل پن بجلی کے منصوبوں کے خلاف پاکستان کی شکایت پر عالمی بنک کی جانب سے ثالثی عدالت کے قیام اور غیر جانبدار ماہر کی تقرری کے فیصلے پر سخت اعتراض کیاہے۔
غیر جانبدار ماہر کی تقرری اور پاکستان کے مطالبے پر ثالثی عدالت کے قیام پر بھارتی حکومت کا کہنا ہے کہ دونوں اقدامات بیک وقت ایسے ہیں جن کا،قانونی طور دفاع نہیں کیا جاسکتا۔ بھارت کا کہنا ہے کہ وہ بھارت ایسی کسی کارروائی میں فریق نہیں بنے گا جو سندھ طاس معاہدے کے مطابق نہ ہو۔
پاکستان،بھارت کے درمیان 1960 میں ہونے والے آبی معاہدے کے تحت اختلافات اور تنازعات کے حل کے عمل میں عالمی بنک کا ایک مخصوص کردار ہے۔ غیر جانبدار ماہر بھی صرف تکنیکی اختلافات سے آگے کے مسائل کا تعین کر سکتے ہیں۔