18 نومبر ، 2016
سپریم کورٹ نے حکومت کی مارچ اپریل میں مردم شماری کرانے کی مشروط تاریخ مسترد کردی ہے۔مردم شماری میں تاخیر پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ حکومت مردم شماری کرانے کی واضح اور غیر مشروط تاریخ دے ۔
چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے کہا کہ ایمرجنسی کی صورت میں فوج طلب کر لی جاتی ہے، سارے کام فوج کو کرنے ہیں تو اداروں کی کیا ضرورت ہے، کہہ دیں مردم شماری کرانا حکومت کے بس کا کام نہیں، مردم شماری نہ ہونا موجودہ اور پچھلی حکومتوں کی ناکامی ہے ۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ حکومت کہہ دے کہ سپریم کورٹ کی ضرورت نہیں، فیصلوں پر عمل نہیں کرنا تو سپریم کورٹ کو بند کردیں، ہم انصاف نہیں دے سکتے تو اس ادارے کی بھی کیا ضرورت ہے ۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہرسیاسی جماعت جمود پسند ہے، سیاسی جماعتوں کاخیال ہےمردم شماری کرائی تو اسمبلیوں کی سیٹیں بڑھانی پڑیں گی ۔
مردم شماری میں تاخیر پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت دسمبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی گئی ۔