23 جون ، 2012
اوسلو…ناروے میں گزشتہ سال ایک تفریحی جزیرے پر درجنوں افراد کو قتل کرنے والے انتہاپسند آندرس بیہرنگ بریوک کے خلاف مقدمے کی سماعت مکمل ہو گئی ۔ اوسلو میں دس ہفتوں تک جاری رہنے والی سماعت کے آخری رو بریوک کو جیوری کے سامنے اپنا بیان دینے کا موقع فراہم کیاگیا۔ اس موقع پر بریوک کے ہاتھوں قتل ہونے والے 77 افراد کے اہلخانہ احتجاجاً عدالت سے واک آوٴٹ کر گئے۔ اپنے بیان میں بریوک نے کہا کہ اْس نے ایسا یورپ کو مسلمانوں کے غلبے سے بچانے کے لیے کیا۔ بریوک نے یہ بھی کہا کہ اْس کا دماغی توازن درست مانا جائے اور اْسے رہا کردیا جائے۔ اس مقدمے کا فیصلہ چوبیس اگست کو متوقع ہے۔