23 جون ، 2012
تل ابیب… اسرائیل نے کہاہے کہ ایران کے جوہری تنازع کو فوجی طریقے سے حل کرنا ہوگا تاہم اس بارے میں حتمی فیصلہ ابھی نہیں ہوا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کے وزیر خارجہ آوگڈور لیبرمین نے روسی خبر رساں ایجنسی کو دیئے گئے انٹرویو میں بتایا کہ اسرائیل حالات کی نگرانی جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسرائیل کے وزیر خارجہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ ولادی میر پیوٹن 25 جون کو دورہ اسرائیل کے موقع پر ماسکو میں منعقدہ چھہ رکنی ثالث گروپ اور ایران کے مذاکرات کے نتائج کی وضاحت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایران میں جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے پورے مشرق وسطی کو خطرے کا سامنا ہوگا کیونکہ اس سے خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہوگی جس میں ایران کے علاوہ ترکی اور سعودی عرب بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے۔انہوں نے کہاکہ خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ کے ناقابل قیاس نتائج برآمد ہوں گے۔