20 نومبر ، 2016
لاہورمیں فیض انٹر نیشنل فیسٹیول آخری روز بھی اپنی تمام تر رعنائیوں کے ساتھ جاری رہا،انقلاب اورمحبت کی شاعری اورفیض کی شخصیت پراظہارخیال کیا گیا،اعضاء کی شاعری نےمیلے کی رونقیں دوبالا کر دیں۔
اردوزبان کےعظیم شاعر اور دانشورفیض احمد فیض کےدیوانوں نےان کی یاد میں لاہورمیں ہونےوالےفیسٹیول کے تیسرے اور آخری روزکوبھی یادگار بنادیا، الحمرا ہال میں خوب گہما گہمی رہی۔
کہیں فیض کی یادیں تازہ کرنےکیلئے سجی بیٹھک،تو کہیں ان کا موضوعِ سخن زیرِ بحث رہا۔ فیض احمدفیض پرلکھی گئی کتاب"محبت اور انقلاب" کی تقریبِ رونمائی بھی ہوئی اور ریاست کی بہتری کیلئےسیاسی اقدارکےتذکرےبھی۔
کتھک ڈانسرعدنان جہانگیرکی فیض کےانقلابی کلام پراعضاءکی شاعری نےتومیلےکی رونق کو دوچندہی کر دیا۔ شرکاءکاکہناتھاکہ قومی مشاہیرکی زندگی اور شخصیت کےحوالےسےایسے فیسٹیولزکاانعقاد وقت کی ضرورت ہے۔