23 نومبر ، 2016
وفاقی کابینہ نے ارکان پارلیمنٹ اور وفاقی وزرا کی تنخواہوں میں یکم اکتوبر سے اضافے کی منظوری دے دی،رکن پارلیمنٹ کو ڈیڑھ لاکھ جبکہ وفاقی وزیر کو 2لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ ملے گی۔
وفاقی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے میڈیا بریفننگ میں بتایا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ ارکان کی تنخواہ 60ہزار 996 روپے اضافے کےبعد ایک لاکھ 50 ہزارروپے ہوگئی، چیئرمین سینیٹ اورا سپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ ایک لاکھ 62 ہزار 659 روپے سے بڑھ کر 2 لاکھ 5 ہزار روپے ہوگئی ہے، ڈپٹی چیئرمین اور ڈپٹی اسپیکر کو 1 لاکھ 50 ہزار 454 کی بجائے 1 لاکھ 85 ہزار روپے ملیں گے۔
وفاقی وزرا کی تنخواہ 1 لاکھ 26 ہزار 387 روپے سے بڑھ 2 لاکھ روپے ہو گئی ،وزرا مملکت کو ایک لاکھ 9 ہزار 909 روپے کی بجائے 1 لاکھ 80 ہزار روپےملیں گے ۔ وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت کابینہ اجلاس نے منظوری دے د ی ہے۔
وزیر مملکت اطلاعات و نشریات کا کہنا تھا کہ ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہیں موجودہ اضافے کےبعد بھی کم ہیں ۔
مریم اورنگزیب نے مزید بتایا کہ وفاقی کابینہ نے بھارتی جارحیت کی سخت مذمت کی ۔وفاقی کابینہ نے اتفاق کیا کہ افغان مہاجرین کو دسمبر 2017 کے بعد واپس جانا ہوگا۔
ذرائع نے بتایا کہ وفاقی کابینہ کے بعض ارکان نے تنخواہوں میں زیادہ اضافہ تجویز کیاتاہم وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ فی الحال اتنا اضافہ کافی ہے۔وفاقی کابینہ نے سرکاری سطح پر خریداری میں شفافیت کے لئے پیپرا رولز میں ترامیم کی منظوری بھی دی اور وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی۔
اجلاس میں مختلف ممالک کے ساتھ دفاع،صحت،انفارمیشن ٹیکنالوجی،ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ کے شعبوں میں تعاون اور کرپشن کے خاتمےکے معاہدوں کی بھی منظوری دی گئی۔ہنگامی حالات میں وفاقی کابینہ کی منظوری کی بجائے وزارت تجارت کی کمیٹی کی اجازت سے ادویات درآمد کی جاسکیں گی ۔