25 جون ، 2012
سڈنی… کرسمس جزیرے کے قریب سیاسی پناہ کے خواہشمندوں کی کشتی الٹنے کے واقعہ میں تقریباً 90 افراد کی ہلاکت کے بعد آسٹریلیا کی حکومت نے ملائیشیا کے ساتھ مہاجرین کے تبادلہ کے معاہدہ کامطالبہ دہرایا ہے ۔گزشتہ سال آسٹریلیا نے ایک معاہدہ کیا تھا جس کے تحت 8 ہزار رجسٹرڈ مہاجرین کے تبادلے میں کشتیوں سے آنے والے 800 افراد کو ملائیشیا بھجوایا جائے گا۔ اس معاہدے کامقصد خطرناک بحری راستوں سے انسانی سمگلنگ کی روک تھام کرنا تھا لیکن معمولی سی اکثریت سے قائم وزیراعظم جولیا گیلارڈ کی مخلوط حکومت حزب اختلاف کی جانب سے عدم تعاون کی وجہ سے پارلیمنٹ سے بل منظور نہ کرواسکی جس کے بعد سیاسی پناہ کے خواہشمندوں کے پاس انڈونیشیا کے راستے بحری سفر کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا۔ ۔ یہ ایک غیرمحفوظ راستہ ہے اس پرعمل سے سرحدیں محفوظ بنائی جاسکتی ہیں اور نہ ہی انسانی زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں۔