10 دسمبر ، 2016
جنید جمشید یادوں کا خزانہ چھوڑ گئے، غم سے نڈھال بھائی کو جسد خاکی ملنے کا انتظار ہے، جنید جمشید کے بھائی ہمایوں جمشید کہتے ہیں کہ ڈی این اے ٹیسٹ کا مرحلہ مکمل ہو تو تدفین کا سوچیں۔
طیارہ حادثے کے مقام سے جنید جمشید اور ان کی اہلیہ کے شناختی کارڈ اور دیگر سامان مل گیا، جاں بحق ہونے والے نو افراد کوآبائی علاقوں میں سپرد خاک کردیا گیا، 38میتوں کے ورثاء اب بھی شناخت کے مراحل مکمل ہونے کے منتظر ہیں۔
جنید جمشید کے گھر سیاسی و سماجی شخصیات اور قومی کرکٹر سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی آمد اور تعزیت کا سلسلہ جاری ہے۔
مرحوم کے بھائی ہمایوں جمشید نے بتایا ہے کہ ڈی این اے ٹیسٹ کا مرحلہ طے ہو، تو تدفین کا سوچا جائے گا۔
جنید جمشید اس ملک کا ستارہ تھے اور اس تارے کے ٹوٹ جانے کا دُکھ صرف ورثا کا نہیں، پوری قوم کا ہے، اسی لئے اِسے بانٹنے کیلئے ،ملک بھر سے چاہنے والے آ کر تعزیت کررہے ہیں۔
ہفتے کو تعزیت کے لیے آنے والوں میں وفاقی وزیر خواجہ سعدرفیق، قومی کرکٹر ز وسیم اکرم اور شاہد آفریدی بھی شامل تھے۔