25 جون ، 2012
راولپنڈی … اینٹی کرپشن کورٹ کے اسپیشل جج چوہدری امیر نے بحریہ ٹاوٴن کے سابق چیئرمین ملک ریاض کے وارنٹ گرفتاری کے احکامات معطل کردیئے ہیں۔ بحریہ ٹاوٴن کے وکیل قیصر قدیر قریشی نے اینٹی کرپشن کورٹ راولپنڈی کے اسپیشل جج چوہدری امیر کے روبرو اس کیس کے حوالے سے لاہور ہائی کورٹ ڈویژن بینچ کا فیصلہ پیش کیا جس میں نیب اور محکمہ اینٹی کرپشن کو کسی بھی مزید کارروائی سے روکا گیا ہے۔ اس پر جج نے ملک ریاض کے وارنٹ گرفتاری کے احکامات معطل کردیئے۔ بحریہ ٹاوٴن کے وکیل قیصر قریشی کے مطابق 2009ء میں ملک ریاض اور دیگر افراد نے پرچہ درج کرایا تھا کہ انہوں نے ساڑھے 8 کروڑ روپے کی ادائیگی کرکے زمین الاٹ کرائی لیکن زمین کی ٹرانسفر میں جعل سازی کی گئی اور مبینہ سیاسی دباوٴ پر محکمہ اینٹی کرپشن نے الٹا ان پر 1400 کنال اراضی کی ٹرانسفر میں جعل سازی کا الزام لگادیا۔ بحریہ ٹاوٴن کے وکیل کے مطابق اس اراضی قبضہ کیس میں راول پنڈی کی اینٹی کرپشن کورٹ کو سرکاری وکیل نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے سے آگاہ نہیں کیا اور نہ ہی اصل صورت حال بتائی جس کے بعد اینٹی کرپشن کورٹ نے ملک ریاض کے گرفتاری کے وارنٹ جاری کئے تھے جو اب معطل کردیئے گئے ہیں۔