14 دسمبر ، 2016
سعودی فرماروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کہا ہے انکا ملک شدت پسندی اور مذہبی انتہاپسندی کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گا۔
انہوں نے یہ بات آج دار الحکومت ریاض میں سعودی مجلس شوریٰ کے ساتویں سیشن کے پہلے اجلاس سے افتتاحی خطاب میں کہی، انہوں کہا کہ سعودی عرب نے ملک کی سلامتی، عوام کی فلاح اور حرمین شریفین کی خدمت کے لئے تمام وسائل کو بروئے کار لانے میں کبھی تاخیر نہیں کی۔
انکا کہنا تھا کہ شدت پسندانہ سوچ اور مذہبی انتہاپسندی ملک کی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کررہی ہے جسکا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا، شاہ سلمان نے ویژن 2030 پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اسکا مقصد عوام کو معزز انداز میں روزگار کی فراہمی کے ساتھ اقتصادی اصلاحات اور ملکی وسائل کا عادلانہ تقسیم کو یقینی بنانا ہے۔
ساتھ ہی کہا کہ انکا ملک یمن سمیت کسی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کررہا ہے اور نہ ہی کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ یاد رہے کہ ڈیڑھ سو ارکان پر مشتمل سعودی مجلس شوریٰ کی تیس نشستیں خواتین کے لئے مختص کی گئی ہیں ۔