21 دسمبر ، 2016
طارق ابوالحسن...ہیروئن برآمد گی کا اصل سہرا کتے ’ویرا‘کے سر چلا گیا، کتے نے طیارے کے پچھلے حصہ میں چھپائی گئی ہیروئن کا سونگھ کر پتا چلایا۔
دوسری جانب پی آئی اے اور کسٹمز دونوں بضد ہیں کہ ہیروئن انہوں نے برآمد کی،ادھر پی آئی اے کے طیارے سے ملی 15 کلو ہیروئن اب 17 کلو ہوگئی ہے۔
کراچی سے جدہ جانے والی پی آئی اےکی پرواز سے 17 کلو ہیروئن برآمد ہوئی جس کے رکھنے والوں کا سراغ لگایا جارہا ہے۔
کروڑوں مالیت کی ہیروئن پی آئی اے کے عملے نے برآمدکی؟ کسٹمز حکام نے؟ یا ایک زیادہ ماہر اور زیادہ فرض شناس کتے نے؟یہ سوال تو اپنی جگہ ہے ہی، لیکن اس سے بڑا سوال یہ ہے کہ کچھ عرصہ پہلے اسی طیارے سے 27 کلو ہیروئن برآمد ہونے پر جن تین ’چھوٹوں ‘ کو گرفتار کیا گیا تھا، وہ بھی ضمانت پر رہا ہوگئے۔
قومی ائیرلائن کی پروازوں کو بھلے ہی فضا میں بریک لگ جائیں، مگر اس کا ستارہ مسلسل گردش میں ہے،ساکھ کے ’باکمال دامن‘ پر ایک اور ’لاجواب دھبہ‘لگانے والی تازہ خبر یہ ہے کہ کراچی ایئرپورٹ پر کھڑے پی آئی اے کے جہاز سے پورے 17 کلو ہیروئن برآمد ہوئی، پرواز کو جدہ کیلئے روانہ ہونا تھا۔
بوئنگ 777 طیارے سے ہیروین ملنے کی پہلی اطلاع خود پی آئی اے حکام نے دی، ترجمان کا کہنا ہے کہ معاملے کی تحقیقات اور ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کی ہدایت کردی گئی ہے۔
دوسری جانب کسٹمز حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ہیروئن برآمد کرنے کا کارنامہ اُن کا ہے، اس حوالے سے ایک اور اطلاع یہ ہے اس کہانی کا اصل ہیرو ’ویرا‘ نامی کتا ہے جس نے طیارے کے پچھلے حصے میں چھپائی گئی ہیروین کا سونگھ کر پتا چلایا، کسٹمز کی پریس کانفرنس میں یہ کتا بھی موجود تھا۔
چیف کلکٹر کسٹمز زاہد کھوکھر نے بتایا ہے کہ طیارہ مانچسٹر سے اسلام آباد اور پھر کراچی پہنچا تھا، کچھ عرصے پہلے بھی اسی طیارے 27 کلو ہیروین برآمد ہوئی تھی جس پر پی آئی اے کے تین لوڈرز کو گرفتار کیا گیا تھا جو اب ضمانت پر رہا ہیں، تاہم حالیہ واقعے میں ابھی تک کسی کو حراست میں نہیں لیا گیا۔
ریڈ الرٹ سیکیورٹی کے باوجود کئی کلو ہیروئن طیارے کے اندر تک کیسے پہنچی، وہ بھی ایک سال میں تیسری مرتبہ؟ اس سوال پر چیف کلکٹر کسٹمز کا کہنا تھا کہ تحقیقات میں یہ نکتہ بھی پیش نظر رکھا جائے گا۔
دوسری طرف کراچی سے جدہ کی پرواز پی کے 7121،بیس گھنٹے سے زائد تاخیر کے باوجود روانہ نہیں ہوسکی، ہیروئن برآمد ہونے کے بعد طیارہ کلیئرنس کیلئے گزشتہ رات سے رکا ہوا ہے۔
دوسرا طیارہ دستیاب نہ ہونے کے باعث مسافر رل کر رہ گئے ہیں، پی آئی اے حکام یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ پرواز کب روانہ ہوگی، تین سو سے زائد مسافروں میں سے کچھ کو ہوٹل میں ٹھہرایا گیا ہے جبکہ بعض ایئرپورٹ پر ہی موجود ہیں۔