پاکستان
21 دسمبر ، 2016

حسن ظفر اور امجداللہ کیلئے اسیری تشہیر کا وسیلہ بن گئی

حسن ظفر اور امجداللہ کیلئے اسیری تشہیر کا وسیلہ بن گئی

سندھ ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر متحدہ قومی موومنٹ لندن کے رہنماؤں ڈاکٹر حسن ظفر عارف اور امجد اللہ کیلئے اسیری مفت کی تشہیر اور پرتکلف ضیافت کا وسیلہ بن گئی۔

میڈیا کے کیمرے اپنی طرف دیکھ کر امجداللہ خوشی سے نہال بولےکہ ایسی پبلسٹی تو کروڑوں روپے خرچ کرکے بھی نہیں ملتی،پولیس نےدونوں رہنماؤں کو کورٹ کے کیفے ٹیریا میں کھانے کا بھرپور موقع فراہم کیا۔

کسی کے خلاف ریاست مخالف تقریر میں سہولت کار ہونے کا پرچہ کٹ جائے اور پولیس دھر لے تو اُس کا پِتّا پانی اور کلیجہ منہ کو آجاتا ہے، مگر ڈاکٹر حسن ظفر عارف اور امجد اللہ کا معاملہ تو کچھ اور ہی نکلا۔

ایم کیو ایم لندن کے ان رہنماؤں کو سندھ ہائی کورٹ لایا گیا تو وہ پریشان نہیں خوش تھے، امجداللہ میڈیا کے کیمرے دیکھ کر نہال ہوگئے، ان کی خوشی دیکھ کر پولیس افسر بولا امجد بھائی کا فوٹو سیشن ہورہا ہے۔

ایم کیو ایم لندن کے دونوں رہنما پیشی سے قبل احاطہ عدالت میں بیٹھے تو لاتعلقی کے اعلان کے باوجود متحدہ پاکستان کے رہنما اور ایم کیو ایم لیگل ایڈکمیٹی کےسربراہ محفوظ یار خان ان سے ملنے آئے اور ان کی خیر خیریت دریافت کی۔

عدالت نے ملزمان کو جیل بھیجنے کا حکم دیا تو تفتیشی افسر نے وی وی آئی پروٹوکول میں جیل بھیجنے کے بجائے حسن ظفر عارف اور امجد اللہ کو کیفے ٹیریا پہنچادیا، ملزمان خوب ڈٹ کر کھانا کھایا اور بعد میں انہیں جیل لے جایا گیا۔

 

مزید خبریں :