21 دسمبر ، 2016
لاہور ہائیکورٹ نے قطر کے شاہی خاندان کو تلور کے شکار کی اجازت دینے کے خلاف درخواست پر سیکریٹری وائلڈ لائف کو طلب کر لیا، شکار کی اجازت پر پنجاب کابینہ کی سمری بھی مانگ لی۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منصور علی شاہ نے ایڈووکیٹ سردار کلیم الیاس کی درخواست پر سماعت کی،پنجاب حکومت کے وکیل تلور کے شکار کیلئےصوبائی کابینہ کی منظوری کی تفصیلات پیش نہ کرسکے جبکہ عدالتی احکامات کے باوجود سیکریٹری وائلڈ لائف بھی پیش نہ ہوسکے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بتایا جائے کہ اچانک شکار کی اجازت دینے کی وجہ کیا ہے؟ کیا صرف اس لئے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا کہ غیر ملکی شکار کھیلنا چاہتے تھے؟
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ تلور کا شمار نایاب پرندوں میں ہو تا ہے، شکار سے اس کی نسل ختم ہونے کا خدشہ ہے، اس کے شکار کی اجازت غیرملکی معاہدوں کے بھی منافی ہے۔
درخواست گزار نے کہا کہ شکار کی اجازت کا نوٹیفکیشن پنجاب کابینہ کی منظوری کے بغیر جاری کیا گیا، اس لیے تلو ر کے شکار کے لائسنس منسوخ کیے جائیں،درخواست پر مزید سماعت جمعرات کو ہوگی۔