02 جنوری ، 2017
افغانستان میں جاری خانہ جنگی سے لوگوں میں بیزاری آنے کی خبریں تو عرصے سے گرم تھیں مگر اب تو افغان خواتین نے بھی طالبان اور داعش کے خلاف ہتھیار اٹھا لیے ہیں۔
سوشل میڈیا پر جاری تصویروں سے پتہ چلا ہے کہ افغانستان کے شمالی صوبے جوزجان میں خواتین بھی کمر ٹھونک کر میدان میں آگئی ہیں۔جوزجان کے دورافتادہ علاقے کی ایک تصویرپر سوشل میڈیا پر لوگوں کی اکثریت نے خواتین کی ہمت کی بہت تعریف کی ہے۔
دارزب کے ضلعے میں طالبان کی پیش قدمیوں کو روکنے کے لیے خواتین کا ایک ملیشیا گروپ بھی سرگرم ہے جس کی قیادت 53 سال کی خاتون زرمینہ کرتی ہیں، اس گروپ میں 45 خواتین شامل ہیں۔
ادھر افغان صوبے فرح میں ایک خاتون نے اپنے بیٹے کے قتل کا بدلہ لینے کے لیے 2014 میں 25 طالبان جنگ جوؤں کو مار دیا تھا۔ریزہ گل کی آنکھوں کے سامنے اس کے پولیس افسر بیٹے کو قتل کیا گیا تھا۔ جس پر اس نے ہتھیار اٹھائے تھے۔