29 جون ، 2012
اسلام آباد… سپریم کورٹ نے ملک بھر میں اراضی کا ریونیو ریکارڈ ، کمپیوٹرائزڈ کرنے کیلئے صوبوں کو 3 ماہ کی مہلت دے دی ہے، چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے ریمارکس دیئے ہیں کہ لینڈ رکارڈ میں بے ضابطگی سے مقدمات اور کرپشن میں اضافہ ہوتا ہے چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اراضی کے کمپیوٹرائزڈ ریونیو ریکارڈ کیس کی سماعت کی، پنجاب کے ڈپٹی ڈائریکٹر پراجیکٹ نے عدالت کو بتایاکہ صوبہ میں ایسے 12 کمپیوٹرائزڈ سنٹرز نے کام شروع کردیا ہے،باقی ماندہ اضلاع میں بھی کمپیوٹرائزڈ نظام 2 ماہ میں وضع کردیا جائے گا،عدالت کو ریکارڈ کے کمپیوٹرائزڈ کئے جانے کا مظاہرہ بھی دکھایا گیا، سندھ کے ممبر ریونیو بورڈ نے بتایاکہ ان کے صوبہ میں آئندہ 3 ماہ کے دوران 27 کمپیوٹرائزڈ سنٹرز کام شروع کردیں گے،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ لینڈ رکارڈ میں بے ضابطگیوں کی وجہ سے عوام کو مشکلات درپیش ہیں، بعد میں عدالت نے سماعت ملتوی کرتے ہوئے اپنے حکم پر عمل درآمد سے متعلق تمام صوبوں سے 3 ماہ میں رپورٹ طلب کرلی۔