انٹرٹینمنٹ
05 فروری ، 2017

عہد ساز مصنفہ بانو قدسیہ کی نماز جنازہ آج بعد نماز عصرہوگی

عہد ساز مصنفہ بانو قدسیہ کی نماز جنازہ آج بعد نماز عصرہوگی

اردو کی عہد ساز مصنفہ بانو قدسیہ کی نماز جنازہ ماڈل ٹاؤن میں نماز عصر کے بعد ادا کی جائے گی۔ بانوقدسیہ نے اردو اور پنجابی زبان میں ناول ،افسانے اور ڈرامے تحریر کیے اورکئی اعلیٰ ایوارڈ اپنے نام کیے ۔

اردوکےادبی حلقوں کی بانو آپا،آج منوں مٹی تلے جا سوئیں گی،لاہور کےعلاقےماڈل ٹاؤن میں بانو آپااور اشفاق احمدکی رہائش گاہ ’’داستاں سرائے‘‘ان کے جانے کےغم میں غمگین لوگوں سے بھری پڑی ہے۔

اردوادب کا افسانوی کردارمعروف مصنفہ بانو قدسیہ جو ادبی حلقوں میں بانو آپا کے نام سے مشہور تھیں،ہفتے کی شام ہمیشہ ہمیشہ کیلئےہم سے جدا ہو گئیں،بانو قدسیہ کی عمر88برس تھی اور وہ شوگر اور دل کے عارضےمیں مبتلا رہنے کے باعث پچھلے10دن سے لاہور کے ایک نجی اسپتال میں زیر علاج تھیں۔

بانو آپا کےانتقال کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی، ادبی حلقے،ماڈل ٹاؤن لاہور میں واقع ان کے گھر121سی داستاں سرائے میں جہاں ادبی پیاس بجھانے کیلئے جمع ہوا کرتے تھے،آج وہ اپنی بانو آپا کو رخصت کرنے کیلئے بوجھل قدموں کے ساتھ وہاں آ رہے ہیں۔

لوگوں کا کہناہے کہ اشفاق احمد کے جانے سے ان کیلئے داستاں سرائے کا ایک دروازہ بند ہوا تھا،آج اس ادبی مقام کا دوسرا دروازہ بھی بند ہو گیا ہے۔

روحانیت اور خود آگہی بانو قدسیہ کا پیغام ہے، بانو آپا کے جانے سےایک عہد تمام ہوا،لا زوال ناول راجہ گدھ کے علاوہ بانو قدسیہ کے ادبی شاہکاروں میں حاصل گھاٹ، ہجرتوں کے درمیان، پھر اچانک یوں ہوا، حوا کے نام، کچھ اور نہیں، چہارچمن، سامان وجود، اک ہنس کا جوڑا، شہرلازوال،آباد ویرانے، آتش زیرپا، پیا نام کا دیا ، توجہ کی طالب، لگن اپنی اپنی اورسدھراں جیسی تخلیقات شامل ہیں۔

بانوآپا نے3بیٹے سوگوار چھوڑے ہیں،ان کی نماز جنازہ بعد نماز عصر کرکٹ گراؤنڈ ڈی بلاک ماڈل ٹاؤن میں ادا کی جائے گی ۔

 

 

مزید خبریں :