08 فروری ، 2017
گرانی روک تھام کیلئے قائم کئے گئے یوٹیلٹی اسٹورز پر اشیائے خوردونوش کی قیمتیں بازار سے زائد کردی گئیں۔ سپریم کورٹ کی جانب سے پابندی کا بہانہ بنا کر سستے گھی اور خوردنی تیل کی فروخت بند کرکے مارکیٹ میں فروخت کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومتی ہدایت پر گرانی کی روک تھام اورعوام کیلئے سستے گھی تیل اور دیگر اشیاءکی فروخت کیلئے قائم کئے گئے یوٹیلیٹی اسٹورز پر 112روپے کلو گھی اور120روپے لیٹر خوردنی تیل کی فروخت بند کردی گئی۔
اسٹور انتظامیہ کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم پر یوٹیلٹی گھی اور تیل کے فروخت پر پابندی عائد کی گئی ہے، جبکہ چینی کی قیمت مارکیٹ سے 5روپے فی کلو زائد گھی 135روپے سے160روپے فی کلو گرام کرنے کے ساتھ دالیں، چاول، آٹا،چائے کی پتی اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔
سستے گھی تیل اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں 10سے15فی صد اضافہ سےغریب اور مڈل کلاس طبقہ نے یوٹیلٹی اسٹورز سے خریداری بند کردی ہے، جس سے اسٹورز کی سیل برائے نام رہ گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق اسٹورز میں موجود سستے گھی اور تیل کا اسٹاک پیکنگ تبدیل کرکے مارکیٹ میں فروخت کیا جارہا ہے واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے گزشتہ سال یوٹیلٹی اسٹورز پر فروخت ہونے والے مضر صحت تیل کی فروخت کا نوٹس لیا تھا۔
شہریوں نے حکومت اور عدلیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ یوٹیلٹی اسٹورز پر معیاری سستی اشیائے خوردونوش کی فراہم یقینی بنائی جائے تاکہ ناجائز منافع خور تاجروں اور دوکانداروں کی جانب سے من مانی مہنگائی کا خاتمہ ممکن ہوسکے۔