30 جون ، 2012
واشنگٹن… امریکا کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس نے قرار دیا ہے سپریم کورٹ کا نگریس کے آئین سے بالا اقدامات کو ختم کرسکتی ہے، ملک کا آئین تحریری ہے اور دستورسازوں کے اختیارات واضح اور محدود ہیں۔ اوباماانتظامیہ کے ہیلتھ بل کو آئینی قراردیتے ہوئے فیصلے میں کہاگیاہے کہ اس بات میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ یہ عدالت کی ذمے داری ہے کہ وہ کانگریس کے آئینی حدود سے متجاوز اقدامات کو ختم کردے۔ فیصلے میں کہا گیاہے کہ عدالت کو قانون کی تشریح کا اختیار حاصل ہے تاہم اسے پالیسی بنانے کے اختیارات اور مہارت حاصل نہیں ہے۔ یہ کام منتخب قومی رہنماوٴں کا ہے۔ مزید کہا گیا ہے کہ عوام منتخب نمائندوں سے متفق نہ ہوں تو ان کو اقتدار سے الگ کرسکتے ہیں۔ لوگوں کو ان کے سیاسی فیصلوں کے نتائج سے بچانا عدالت کا کام نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کے نو میں سے پانچ ججوں نے اس فیصلے کی حمایت کی۔ چیف جسٹس جان رابرٹس فیصلے کے حق میں رہے۔