12 فروری ، 2017
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے شام کے صدر بشارالاسد کی طرف سے جیل میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے شواہد اور صیدانیا جیل میں قیدیوں کے قتل عام سے انکار کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ صدر اسد تمام عقوبت خانوں کے دروازے کھول دیں تاکہ وہاں ہونے والی انسانی حقوق کی پامالیوں کا جائزہ لیا جاسکے۔
عرب ٹی وی کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل کی طرف سے یہ مطالبہ صدر اسد کے اس بیان کے رد عمل میں سامنے آیا ہے جس میں بشارالاسد نے ایمنسٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک حالیہ رپورٹ کو من گھڑت قرار دیا تھا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پانچ سال کے دوران شامی فوج نے دمشق کے قریب صیدانیا جیل میں 13 ہزار قیدیوں کو پھانسی دی تھی۔
عالمی ادارے نے صدر بشارالاسد پر زور دیا ہے کہ اگر وہ جیلوں میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے واقعات سے انکاری ہیں تو وہ تمام عقوبت خانوں کو کھول کیوں نہیں دیتے۔ انسانی حقوق کے کارکنوں کو زندانوں میں ڈالے گئے افراد تک رسائی کیوں نہیں دیتے۔ وہ جیلوں میں فوج کی کارروائیوں کو چھپاتے کیوں ہیں۔
ایمنسٹی کے مشرق وسطیٰ و شمالی افریقا کے امورکے ڈائریکٹر فلپ لوتھر کا کہنا تھا کہ اگربشارالاسد کو کوئی خوف نہیں اور وہ جیلوں کے بارے میں کچھ چھپا نہیں رہے ہیں تو انہیں صیدانیا اور دیگر تمام سرکاری عقوبت خانوں کے دروازے عالمی مبصرین کے لیے کھول دینے چاہئیں۔