18 فروری ، 2017
بھارت کے آرمی چیف جنرل پین راوت کا دو روز قبل مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیریوں کی پاکستان سے محبت کے حوالے سے بیان درحقیقت بھارت کی فوجی، اخلاقی اور نفسیاتی شکست کا سرکاری اعلان ہے،بظاہر وہ کشمیریوں پر گرج برس رہے تھے لیکن درحقیقت وہ دھاڑیں مار کر 70 برس پر محیط اپنی طویل شکست پر ماتم کناں تھے۔
میں ایک سوشل سائنٹسٹ اور نفسیات کے ایک طالب علم کی حیثیت سے اس بیان کا تجزیہ کروں تو مجھے بھارتی آرمی چیف کے بیان پر سخت حیرت ہوئی، اتنے حساس منصب پر فائز شخص کا ایسا بیان جو بظاہر تو دھمکی آمیز ہے لیکن بھارت کے ساری فوجی طاقت کے کھوکھلے پن کو دنیا پر عیاں کر رہا ہے کہ بھارت 70برس سے لاکھوں جابر اور وحشی فوجیوں، بے پناہ اسلحے، ظلم و بربریت اور وحشت ناک کارروائیوں کے باوجود مقبوضہ کشمیر سے پاکستان سے محبت کا احساس نہیں نکال سکا۔
آج بھی نہتے اور جبر سہتے کشمیری پاکستانی پرچم لہراتے اور پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگاتے بھارتی فوجیوں پر تھوک رہے ہیں، برہان وانی کی شہادت کے بعد ہر روزکشمیری وادیاں پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج رہی ہیں، میرے کشمیری صحافی دوست مرتضیٰ شبلی نے اس حوالے سے مجھے خود بتایا اور ویڈیوز بھیجیں،آج بھی کشمیری بچے، بوڑھے، جوان اور مائیں، بہنیں پاکستان کی طرف پاؤں کر کے نہیں سوتے ان کیلئے پاکستان ایک مقدس سرزمین ہے۔
بھارتی آرمی چیف نے اعتراف کیا ہے کہ ان کی ناکامی کا سبب کشمیری عوام کا ردعمل ہے، اقوام متحدہ والوں سن لو! ریفرنڈم ہر دن ہو رہا ہے، اب تو بھارتی فوجی سربراہ بھی کہہ رہا ہے کہ ہمیں 70سال سے اندرونی مزاحمت کا سامنا ہے، اس سے بڑا ناکامی کا اعتراف اور کیا ہو گا کہ بدترین تشدد کرنے والی بھارتی فوج کا اپنا سربراہ تین حوالوں سے اپنی ناکامی کا اعلان کر رہا ہے، ایک یہ کہ اپنی تمام تر درندگی اور ظلم کے باوجود بھارتی فوج کشمیریوں کا جزبہ حریت دبانے میں ناکام رہی ہے، دوم یہ کہ اندرونی مزاحمت کا سامنا ہے تو کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ کیسے ہے؟ سوم یہ کہ بھارتی آرمی چیف کو یہ بھی اعتراف کرنا پڑا کہ کشمیری پاکستان سے آج بھی محبت کرتے ہیں اور بھارت کے لاکھوں درندے فوجیوں کی موجودگی کے باوجود پاکستانی پرچم بھی لہرائے جا رہے ہیں اور پاکستان زندہ باد کے نعرے بھی لگا رہے ہیں۔
ابلاغ عامہ کے اثرات کا جب لوگوں کے رویوں پر جائیزہ لیا جاتا ہے تو بہت دلچسپ باتیں سامنے آتی ہیں، ابلاغ عامہ کے ایک استاد کی حیثیت سے بھی میں بھارتی فوجی سربراہ کے اس بیان کے جب اثرات کا جائزہ لے رہا تھا تو بے حد محظوظ ہو رہا تھا کہ بظاہر بیان دھمکی آمیز ہے کہ اب جو پاکستان کا پرچم لہرائے گا وہ سزا کا مستحق ہو گا لیکن بین السطور میں وہ ان کی بوکھلاہٹ،جھنجھلاہٹ، بے بسی اور شکست خوردگی کا اعتراف تھا۔
وہ وقت دور نہیں کہ جب مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت سے آزادی کا سورج طلوع ہو گا اور لاکھوں مظلوم کشمیری سبز ہلالی پرچم کے سائے تلے ایک ہوں گے۔