20 مارچ ، 2017
پی اسی ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کی تحقیقات کے حوالے سےایف آئی اے کی تین رکنی ٹیم نے محمد عرفان اور خالد لطیف سے الگ الگ تفتیش کی۔
وزارت د اخلہ کے ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے ناصر جمشید کو بلایا تھا، مگر غلطی سے خالد لطیف پہنچ گئے، خالد لطیف اور محمد عرفان نے بکیوں کی جانب سے رابطے کا اعتراف کیا۔
ذرائع وزارت د اخلہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ دونوں کھلاڑیوں نے بیان دیا کہ بکیوں نے رابطہ کیا مگر ہم نے کسی کی بات نہیں سنی۔
وزارت داخلہ کے مطابق محمد عرفان نے ایف آئی اے کو اپنے بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے کسی بکی سے کوئی فائدہ لیا نہ پیسے، جبکہ خالد لطیف کا مؤقف ہے کہ بکیوں نے ان سے رابطہ کیا تھا، مگر انہوں نے کسی کی بات پر کان نہیں دھرے۔
ذرائع وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے ٹیم نے دونوں کھلاڑیوں کا ابتدائی بیان ریکارڈ کر لیا ہے،دونوں کو مزید تفتیش کےلیے دوبارہ بلایا جائے گا۔
ذرائع وزارت داخلہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ کو آج کی تفتیش سے آگاہ کر دیا گیا ہے، جبکہ پی سی بی ایف آئی اے سے تعاون کرنے سے مسلسل گریزاں ہے، ایف آئی اے کی تین رکنی ٹیم کی سربراہی ڈپٹی ڈائریکٹر شاہد حسن کر رہے ہیں۔
ذرائع وزارت د اخلہ کے مطابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد عثمان اور فرانزک ماہر وقاص سعید بھی تفتیشی ٹیم کا حصہ ہیں، کیس میں ہونے والی تمام پیش رفت سے وزیر داخلہ کو آگاہ رکھا جا رہا ہے، تفتیشی ٹیم کو سختی سے سارے معاملے کو خفیہ رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔