01 فروری ، 2012
اسلام آباد … خواجہ سراوٴں کو حق وراثت دینے سے متعلق سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران کمرہ عدالت میں خواجہ سرا آپس میں الجھتے رہے، یہ صورتحال سماعت کے بعد بھی جاری رہی۔ سپریم کورٹ میں مقدمے کی سماعت کے بعد خواجہ سرا وٴں کے گرو اورچیئرپرسن شی میل ایسوسی ایشن الماس بوبی نے کیس سے متعلق میڈیا کو بریفنگ دینا شروع کی تو ان کے ساتھ کھڑے ایک خواجہ سرا نے الزام لگادیا کہ گرو انہیں اپنے پاس رکھنے کے بجائے فروخت کر دیتے ہیں، جس پر وہاں کھڑے دیگر خواجہ سراوٴں نے اپنے گرو کی حمایت کرتے ہوئے الزام لگانے والے کو پاگل قرار دے دیا۔ اس موقع پرالماس بوبی کا کہنا تھا کہ بعض لڑکے بھی خود کو خواجہ سرا ظاہر کر کے شناختی کارڈز بنوا نے کی کوشش کررہے ہیں۔