پاکستان
04 جولائی ، 2012

ڈرون حملوں میں2377مشتبہ عسکریت پسند ہلاک ہوئے،رپورٹ

ڈرون حملوں میں2377مشتبہ عسکریت پسند ہلاک ہوئے،رپورٹ

نیویارک… امریکا نے 2004 سے اب تک پاکستان کے قبائلی علاقوں پر 307 ڈرون حملے کیے جس میں ایک اندازے کے مطابق 1562 سے 2377 مشتبہ عسکریت پسند مارے گئے۔دی نیو امریکن فاونڈیشن کے مطابق 2004 میں امریکی صدرجارج ڈبلیو بش نے پاکستانی علاقوں میں ڈورن حملوں کی اجازت دی۔جارج بش کے دور میں 45 ڈرون حملے کیے گئے لیکن 2009 میں جب صدر اوباما نے عہدہ سنبھالا تو ڈورن حملوں کی تعداد میں بڑی حد تک اضافہ ہوا۔پہلے 40 دنوں میں ایک حملہ ہوتا تھا جو 2011 کے وسط تک چار دنوں میں ایک حملے تک پہنچ گیا۔ امریکی ادارے کا کہنا ہے کہ 307 ڈرون حملوں میں سے 70 فیصد شمالی وزیرستان پر کیے گئے۔ کم از کم 10 حملوں میں اہم طالبان کمانڈر سمیت سینکڑوں جنگجو ہلاک ہو ئے۔ ڈیٹا کے مطابق 2011 میں ڈرون حملوں میں 6فی صد شہری نشانہ بنے جبکہ مجموعی طور پرڈرون حملوں میں 16 فیصد عام شہری ہلاک ہوئے۔رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 2004 سے 2007تک ڈرون حملوں میں 92شدت پسند اور8شہری مارے گئے۔2008 میں 144شہری اور 149شدت پسند ہلاک ہوئے۔2009 میں کیے گئے ڈرون حملوں میں384شدت پسند اور 163شہری نشانہ بنے۔2010میں ڈرون حملوں میں ہلاک ہونے والے شدت پسندوں کی تعداد780اور شہریوں کی تعداد 40تھی۔2011میں26شہری اور 431شدت پسند ہلاک ہوئے۔ 2012میں کیے گئے ڈرون حملوں میں 153شدت پسند ہلاک ہوئے اور کوئی شہری نہیں مارا گیا۔ دی نیو امریکن فاونڈیشن کی رپورٹ کے مطابق فاٹا کے 90 فیصد اور پورے پاکستان کے 75فیصد عوام پاکستانی علاقوں میں امریکی فوجی کارروائی کی مخالف کرتے ہیں اور ڈرون حملوں کو غیر ضروی قرار دیتے ہیں۔

مزید خبریں :