06 اپریل ، 2017
جنوبی ایشیائی سیاست کا مد و جذر عالمی منظر نامے میں ہمیشہ اہمیت کا حامل رہا ہے، چین کا ہر شعبے میں ترقی کرنا اور خطے کی سیاست میں توازن رکھنے والا کردار دنیا کی واحد سپر پاور کو ایک آنکھ نہیں بھا رہا یہی وجہ ہے اس کا جھکاؤ بھارت کی طرف بڑھ رہا ہے۔
امریکا کی چین کے ساتھ ساؤتھ چائینا سی کے حوالے سے کشیدگی چل رہی ہے اور ٹرمپ اس حوالے سے سخت بیانات دے چکے ہیں، پاکستان میں چین کا بڑھتا ہوا اثر بھارت اور امریکا کو ایک آنکھ نہیں بھا رہا، خطے میں سی پیک کے حوالے سے روس کا پاکستان کی طرف جھکاؤ، اسلام آباد میں ای سی او کا کامیاب سربراہ اجلاس، پاکستان کے بہتری کی طرف جاتے اقتصادی اشاریے، اسلامی ممالک سے پاکستان کے بہترین تعلقات، یہ سب پاکستان کے دشمنوں کو کیسے گوارہ ہو سکتا ہے اور ہمیں اسی تناظر میں اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی کے پاک بھارت ثالثی والے بیان کو دیکھنا چاہیے۔
نکی ہیلی نے بڑے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ امریکا کچھ ہونے کا انتظار نہیں کر سکتا کیونکہ ہم اسلام آباد اور نئی دہلی میں کشیدگی دیکھ رہے ہیں جو کسی وقت بھی مزید بڑھ سکتی ہے۔
امریکی سفیر نے واضح کیا کہ امریکا چاہتاہے کہ وہ بھی مذاکرات کا حصہ بن سکے اور صدر ٹرمپ بھی اس ثالثی عمل میں حصہ لے سکتے ہیں، گو پاکستان نے اس پیشکش کو خوش آئند قرار دیا ہے لیکن بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے امریکی ثالثی کی اس پیشکش کو مسترد کر دیا ہے۔
مبصرین کے مطابق امریکی سفیر کا یہ بیان بہت اہمیت کا حامل ہے، یہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم بڑھتے جا رہے ہیں اور کشمیر کی وادیاں پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج رہی ہیں،بھارت میں انتہا پسند عناصر مسلمانوں کو برداشت کرنے کو بھی تیار نہیں،گائے کے معاملے پر بھی ہندو انتہا پسند کھل کر سامنے آ گئے ہیں،پانی کے معاملے پر بھی پاک بھارت کشیدگی بڑھتی جا رہی ہے، نریندر مودی خود انتہا پسنداور بیمار ذہنیت کے حامل شخص ہیں،گجرات، بریلی، چندی گڑھ، ہریانہ، دہلی اور دیگر علاقوں میں مسلمانوں کے خلاف تشدد کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔
یہاں یہ بات بہت اہم ہے کہ امریکی تاریخ میں کابینہ سطح کے کسی بھی عہدیدار کی طرف سے پاک بھارت کشیدگی کے خاتمے کے لیے مؤثر کردار ادا کرنے کا پہلا واضح بیان ہے۔
بھارت لائن آف کنٹرول پر مسلسل کشیدگی برقرار رکھے ہوئے ہے، آئے دن وہ گولہ باری کر کے اپنے عوام کے جذبات سے کھیل رہا ہے، امریکی سفیر کا بیان یہ ظاہر کر رہا ہے کہ گریٹ گیم کا اگلا مرحلہ شروع ہونے کو ہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں کسی بھی وقت اضافہ ممکن ہے۔
صاحبزادہ محمد زابر سعید بدر پچاس کتابوں کے مصنف ہونے کے ساتھ ساتھ ممتاز صحافی،محقق اور ابلاغ عامہ کی درس و تدریس سے وابستہ ہیں