08 اپریل ، 2017
مصطفیٰ برما والا کی ’مشین‘ پہلے دن ہی خراب ہوگئی ایک دن بھی نہیں چل سکی، اب آپ کہیں گے یہ کہ ’مشین‘ کیا ہے؟اب ظاہر ہے ’مشین‘ نام کی فلم آپ نے تو کیا، کسی نے بھی نہیں دیکھی، اب آپ کا دوسرا سوال ہوگا یہ مصطفیٰ برما والا کون ہے؟اس کا جواب بھی حاضر ہے،مصطفیٰ برما والا شاہ رخ کو ’بازیگر‘ اور ’بادشاہ‘ بنانے والے ڈائریکٹر عباس مستان میں سے عباس بھائی کے سپوت ہیں۔
عباس مستان نے اکشے کمار کیلئے ’کھلاڑی‘ بوبی دیول کیلئے ’سولجر‘ اکشے کھنہ کیلئے ’ہمراز‘ سلمان خان کیلئے ’چوری چوری چپکے چپکے‘ پریانکا کیلئے ’اعتراض‘ اور سیف علی خان کیلئے ’ریس‘ بنائی لیکن اپنے بیٹے کو بالی وڈ کا ’پلیئر‘ بنانے کے چکر میں دونوں نے اپنے کیریئر کا ہی ’دی اینڈ‘ کر دیا۔
پچاس کروڑ کی فلم ’مشین‘ 5کروڑ بھی نہیں کما پائی، اس طرح ایک اور ’اسٹار کڈ‘ کا کیریئر بھی شروع ہوتے ہی ڈوب گیا، بالی وڈ میں ’اسٹار کڈ‘ صرف اسٹارز کے بچو ں کو نہیں بلکہ ڈائریکٹر، پروڈیوسر، رائٹر اور یہاں تک کے گلوکاروں کے بچوں کو بھی کہا جاتا ہے۔
بالی وڈ میں ’خاندان‘ کتنا اثر رکھتا ہے اس کی مثال انڈسٹری کے سب سے بڑے اور کامیاب خاندان سے سمجھتے ہیں، کپور خاندان کی صرف ایک شاخ کے پھل دیکھے تو تو زنجیر کچھ ایسے بنے گی، پرتھوی راج کمار کے بیٹے راج کپور، ان کے بیٹے رشی کپور، ان کے بیٹے رنبیر کپور پر مشتمل 4نسلیں، چاروں زبردست اور کامیاب اداکار یعنی تقریباً سو سال سے یہ خاندان بالی وڈ پر راج کر رہا ہے، کرینہ اور کرشمہ سمیت اس خاندان پر تفصیلی بات پھر کبھی ہوگی، کیونکہ ابھی تو بات اُن اسٹار کڈز کے حوالے سے ہو رہی ہے جو اداکاروں کے نہیں صرف پس پردہ کام کرنے والوں کے بچے ہیں۔
کچھ سالوں پہلے ریتھک روشن کی طرح کا چہرہ اسکرین پر آیا لیکن مہنگی اور بڑی فلمیں کرنے کے باوجود بری طرح ناکام ہوا، اس چہرے کا نام تھا ’ہرمن باویجہ‘ اس اداکار کو کسی فلم میں ’وکٹری‘ نہیں ملی لیکن پھر بھی پروڈیوسر ابا کی وجہ سے اس اداکار نے 5فلموں میں کام کیا، رمن کے پاپا ’ہیری باویجہ‘ نے اجے دیوگن کیلئے دل والے، دل جلے اور قیامت جیسی ہٹ فلمیں بنائیں لیکن اپنے بیٹے کو ہیرو بنانے کی کوشش میں خود بھی کام سے گئے۔
اس فہرست میں ایک اور ناکام نام ’جیکی بھگنانی‘ کا ہے، جیکی کے پاپا ’پروڈیوسر نمبر ون‘ واشو بھگنانی نے بطور فلمساز قلی نمبر ون، ہیرو نمبر ون، بیوی نمبر ون، شادی نمبر ون اور بڑے میاں چھوٹے میاں جیسی بلاک بسٹر فلمیں انڈسٹری کو دیں لیکن بیٹے کی ’فالتو‘ فلموں کی وجہ سے ان سے بھی کامیابی روٹھ گئی ،جیکی نے ’کل کس نے دیکھا‘ سے ’ینگستان‘ تک 7سال بالی وڈ میں گزارے لیکن کامیابی ان سے دور ہی رہی۔
کچھ ایسا ہی حال ہوا س پروڈیوسر کا جس نے بالی وڈ کو جب پیار کسی سے ہوتا ہے، کچے دھاگے، ریس، البیلا، سولجر اور عجب پریم کی گجب کہانی جیسی ’اینٹرٹینمنٹ‘ فلمیں دیں، ٹپس فلمز کے رمیش تورانی نے جب بیٹے کیلئے ’رمیا واتا ویا‘ بنائی تو منہ کی کھائی، رمیش کے بیٹے ’گریش کمار‘ کی دو فلمیں ریلیز ہوئی ہیں۔
اومکارا جیسی کلاسک اور سنگھم جیسی بلاک بسٹر بنانے والے کمار منگت نے 26فلمیں پروڈیوس کیں لیکن اس پروڈیوسر نے اپنی بیٹی کیلئے ’حال دل‘ بنائی اس فلم کا باکس آفس پر براحال ہوا، کمار کی بیٹی امیتا پاٹھک نے ’بٹو باس‘ میں بھی ٹرائی ماری لیکن نتیجہ اس بار بھی صفر ہی رہا۔
مشہور گلوکارمہندرا کپور کے بیٹے ’روہن کپور‘ مکیش کے پوتے اور نتن مکیش کے بیٹے ’نیل نتن مکیش‘ اور ادت نارائن کے لاڈلے ’آدیتہ نارائن‘ کے کیریئر بھی بطور ہیرو آگے نہیں بڑھ سکے۔
اس فہرست سے یہ اندازہ نہیں لگائیں کہ بالی وڈ میں کامیابی کیلئے اسٹار کڈ کا اداکار کا بیٹا یا بیٹی ہی ہونا ضروری ہے کیونکہ ابھی صرف ان چہروں کی بات ہوئی تھی جو کامیاب نہیں ہوسکے اسی لیے لوگ اُن کے بارے میں کم جانتے ہیں۔
ان پروڈیوسر اور رائٹر کے جو بچے کامیاب ہوئے انہوں نے بڑے بڑے اسٹارز کے بچوں کو پیچھے چھوڑ دیا، کاجول اور رانی مکھرجی بھی پروڈیوسر ابا کی لاڈلی ہیں اور آپس میں کزن بھی ہیں،فرحان اختر جاوید اختر کے صاحبزادے ہیں، آج کے نوجوان ہیرو نمبر ون ’ورون دھون‘ جن کی مسلسل 8فلمیں کامیاب ہوئیں مشہور ڈائریکٹر ڈیوڈ دھون کے بیٹے ہیں، عالیہ بھٹ مہیش بھٹ کی بیٹی اور پوجا بھٹ کی بہن ہیں، ارجن کپور بھی بونی کپور کے ’مسٹر انڈیا‘ ہیں، اجے دیوگن مشہور ایکشن ڈائریکٹر ویرو دیوگن کے بیٹے ہیں اور سب سے بڑھ کر بالی وڈ کے سب سے کامیاب خان ایک ’راجہ ہندوستانی‘ دوسرا ’سلطان‘ بھی پس پردہ کام کرنے والوں کے بڑے بیٹے ہیں، سلمان خان مشہور رائٹر سلیم خان کے اور عامر خان مشہور پروڈیوسر طاہر حسین کے بیٹے ہیں، ان سب کے پاپا نے کہا تھا کہ بیٹا ہمارا بڑا کام کرے گا۔