05 جولائی ، 2012
غزہ… فلسطینی اتھارٹی نے سابق صدریاسرعرفات کی بیوہ سوہا عرفات کایہ مطالبہ تسلیم کرلیاہے کہ قبرکشائی کرکے اس بات کی تصدیق کی جائے کہ عظیم رہ نماکوزہر دیکرماراگیاتھا۔۔سوئس ماہرین بھی تصدیق کرچکے ہیں کہ موت کے وقت یاسرعرفات کی ٹوپی اورٹوتھ برش میں تابکارعنصر کے ذرات موجودتھے۔۔فلسطین کے سابق صدریاسرعرفات کے انتقال کے 8برس بعد بھی انکی موت کامعمہ حل ہونے کے بجائے اورپیچیدہ ہوگیاہے۔ اب اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ فلسطین کے اس رہنماکے لباس کے کچھ حصوں،ٹوپی اورٹوتھ برش میں تابکارعنصرپولونیم کے ذرات موجودتھے لیکن سوئس ماہرین کاکہناہے کہ جب تک قبرکشائی کرکے جسم کاٹیسٹ نہیں لیاجاتا، اس بات کی تصدیق نہیں کہ جاسکتی کہ عرفات کوزہردیاگیاتھا۔ سن دوہزار6میں لندن میں ہلاک روسی جاسوس الیگزینڈرلیتوی ننکوLitvinenko کے جسم میں بھی یہی پولونئیم پایاگیا تھا اوراسے زہردیاگیاتھا۔19سو60سے اسرائیل سے برسرپیکار مگر93میں تل ابیب سے امن معاہدہ کرنے والے یاسرعرفات کی سن دوہزار4میں اچانک طبیعت خراب ہوگئی تھی اوروہ مختصرعلالت کے بعدپیرس کے اسپتال میں انتقال کرگئے تھے۔عرفات کی بیوہ نے دعویٰ کیاتھاکہ انکے شوہرکوزہردیاگیاہے۔ فلسطینی اتھارٹی نے یاسرعرفات کی قبرکشائی سے متعلق سوہا عرفات کے دعوے پراعتراض تو نہیں کیامگر یہ واضح نہیں کہ قبرکشائی کب کی جائیگی۔تجزیہ کاروں کاخیال ہے کہ زہردیا جاناثابت ہوگیاتھاتویہ طے کرنامشکل نہیں رہیگاکہ اس قتل میں ملوث کون تھاکیونکہ یہ واضح ہیکہ عرفات کامنظرسے ہٹنا کس کے مفادمیں رہا۔