05 جولائی ، 2012
اسلام آباد…اسلام آباد ہائی کورٹ نے صدر کی جانب سے سزا معاف کرنے کے باوجود بحریہ ٹاؤن کے گارڈ محمد بشارت کو رہا نہ کرنے کے خلاف درخواست نمٹا دی۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت صدیقی کی عدالت میں سماعت کے موقع پر اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ جیل اڈیالہ حسن رضوی نے موقف اپنایا کہ عدالت عالیہ کے ڈویڑن بنچ نے بحریہ ٹاؤن کے گارڈ کو رہا نہ کرنے کے حوالے سے حکم امتناعی خارج کر دیا ہے لیکن ہمیں اس آرڈر کی نقل نہیں ملی جس کی وجہ سے گارڈ کو رہا نہیں کیا جا سکا۔ انہوں نے فاضل عدالت کو یقین دلایا کہ عدالتی احکامات ملتے ہی بحریہ ٹاؤن کے گارڈ محمد بشارت کو جیل سے رہا کر دیا جائے گا۔ جس پر فاضل عدالت نے درخواست نمٹا دی۔ واضح رہے کہ بحریہ ٹاؤن کے گارڈ محمد بشارت نے 2010ء میں اسلام آباد کچہری میں حامد نامی شخص پر فائرنگ کی جو بعد ازاں چل بساتھا ۔ راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے بحریہ ٹاؤن کے گارڈ محمد بشارت کو عمر قید کی سزا سنائی، بعد میں ملزم کی اہلیہ کی اپیل پر صدر مملکت نے بحریہ گارڈ کی سزا معاف کر دی تھی، جس کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست خارج کر دی گئی تھی۔