27 اپریل ، 2017
انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ کے زیر انتظام انڈسٹریل سپلائی سیکشن میں وائبرنٹ پاکستان 'ون نیشن ون وژن کے موٹو کے تحت پاکستانی پویلین سجایا گیا۔ پانچ روزہ کاروباری میلے میں33 پاکستانی نمائش کنندگان کی جانب سے آٹو پارٹس،پلاسٹک مینوفیکچرنگ اور شیٹ میٹل پارٹس جیسی دیگر مصنوعات کی نمائش کی گئی۔
اس موقعہ پر سفیر پاکستان جوہر سلیم نے پاکستان پویلین کا دورہ کیا۔ اور پاکستانی تاجروں سے ملاقات کرتے ہوئے مصنوعات کا جائزہ لیا ۔ہینوور میسے میں پاکستان کی شرکت کو اچھا ابتدائی اقدام قرار دیتے ہوئے سفیر پاکستان کا کہنا تھا کہ ابھی پاکستان کو شعبہ انجینئرنگ کی مصنوعات میں جدت کے ساتھ برآمدات پر بہت کام کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگرچہ ہینوور میسے میں صنعت 4.0 کی بات ہورہی لیکن پاکستان شاید ابھی تکنیکی جدت کے اعتبار سے قدرے پیچھے ہے۔تاہم سال 2009 سے 2015 کے ناغے کے بعد پاکستان انجینئرنگ بورڈ کے زیرِ اہتمام گزشتہ سال سے پاکستانی تاجر عالمی صنعتی میلے میں آٹو پارٹس،اوٹوموٹو بیٹریز، پلاسٹک اور شیٹ میٹل پارٹس جیسی مصنوعات کو پیش کر رہے ہیں۔
اس موقعہ پر پاکستان انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ کے جنرل منیجرعاصم ایاز نے جیو ڈاٹ ٹی وی کو بتایا کہ چونکہ پاکستانی انجینئرنگ مینوفیکچرنگ کمپنیز چھوٹے پیمانے کے آرڈرز پر بھی کام کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے،لہٰذا جرمن تاجر برادری کی جانب سے چین اور بھارت کے مقابلے میں بہترقیمت میں پاکستانی کمپنیز کے ساتھ کاروبار کا آغاز کرسکتی ہیں۔
برلن میں مقیم کمرشل قونصلرجہانگیر مشتاق ورک نے پاکستانی نمائش کنندگان کو جرمنی میں انجینئرنگ مصنوعات کی برآمدات اور فروغ کے سلسلے میں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔دنیا کی سب سے بڑے صنعتی نمائش میں روبوٹس نمایاں توجہ کا مرکز رہے۔ ایک طرف مشینوں اور انسانوں کا تال میل دیکھا گیا تو دوسری جانب تھری ڈی پرنٹگ کی منفرد تخلیقات۔
ہینوور کے مشہور انڈسٹریل میسے کا مرکزی عنوان 'مربوط صنعت ہے۔ پانچ روزہ عالمی صنعتی میلے کا آغاز جرمن چانسلر انجیلا مارکل اور اس سال کے خصوصی پارٹنر ملک پولینڈ کی وزیراعظم بیاٹا شیڈلو کے دورے کے ساتھ کیا گیا۔ دونوں خواتین سربراہان نے جرمن اور پولش کمپنیز کے اسٹالز کا دورہ کیا۔
جہاں ان کو ڈیجیٹلائز یشن کے ذریعے تبدیل ہوتی صنعت کے تخلیقی زاویوں سے متعارف کروایا گیا۔28 اپریل تک جاری رہنے والے اس صنعتی میلے میں دو لاکھ سےزائد شرکااور70 ممالک سے6500 نمائش کنندگان حصہ لے رہے ہیں۔