11 مئی ، 2017
سندھ ہائی کورٹ میں سابق صوبائی وزیرشرجیل میمن کے خلاف کیس میں نیب نے جواب جمع کرادیا۔
نیب کا موقف ہے کہ ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں 11294 ایکڑ زمین بحریہ کے پانچ سابق ملازمین کو الاٹ کی گئی، ملزم شرجیل میمن نے اس حوالےسے متحرک کردار ادا کیا ، وہ محکمہ اطلاعات میں 5 ارب سے زائد رقم کی کرپشن میں بھی ملوث ہیں ۔
شرجیل میمن کے خلاف محکمہ اطلاعات میں کرپشن اور زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق نیب نے سندھ ہائی کورٹ میں جواب جمع کرادیا۔
نیب کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ شرجیل میمن کی درخواست نا قابل سماعت ہے ۔
ملزم محکمہ اطلاعات میں کرپشن کے حوالے سے دائر ریفرنس نمبر 50 میں نامزد ہے ، اشتہارات کی مد میں کرپشن پر ملزم کے خلاف 5 ارب روپے سے زائد کی کرپشن کا ریفرنس دائر ہوچکا ہے۔
نیب نے موقف اختیار کیا کہ ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں ہزاروں ایکڑ زمین بحریہ ٹاؤـن کو غیر قانونی طور پر الاٹ کرنے کی شکایت موصول ہوئی ہے، 11294 ایکڑ زمین بحریہ کے پانچ سابق ملازمین کو الاٹ کی گئی۔
ملزم شرجیل میمن نے اس حوالے متحرک کردار ادا کیا، ملزم کو متعدد بار نوٹس دیا گیا مگر ملزم نے کوئی جواب نہیں دیا۔
عدالت نے شرجیل میمن کی ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 25 مئی تک ملتوی کردی۔