12 مئی ، 2017
پاناما کیس کی جے آئی ٹی کو الیکشن کمیشن کی طرف سے وزیر اعظم نوازشریف کے اثاثوں کی تفصیلات مل گئیں جو 2013ء سے 2016 ءتک کی ہیں۔
ان میں بیرون ملک جائیداد کا کوئی ذکر نہیں، تاہم وزیر اعظم نے 2013 ء میں اپنے بیٹے حسین نواز کی طرف سے بھیجے گئے 19لاکھ ڈالر اور40ہزار یورو ظاہرکیے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے پاس موجود وزیر اعظم کے اثاثہ جات کی پاناما جے آئی ٹی کوفراہم کی گئی تفصیلات کے مطابق نواز شریف کے 2013ء میں اثاثوں کی کل مالیت 1 ارب82 کروڑ 40 لاکھ روپے تھی،جو 2014ء میں ان اثاثوں کی مالیت بڑھ کر 2ارب10کروڑ13لاکھ ہو گئی، جبکہ 2015ء میں وزیر اعظم کے اثاثوں کی مالیت کم ہو کر 1ارب96کروڑ92لاکھ ہو گئی۔
وزیر اعظم کے 2016ء کے اثاثہ جات کی تفصیل اس سال ستمبر میں جمع کرائی جانا ہے، وزیر اعظم کے اثاثوں کی تفصیلات میں بیرون ملک جائیداد کا کوئی ذکر نہیں۔
وزیر اعظم نوازشریف کی جانب سے 2013ء میں حسین نواز کی طرف سے بھیجے گئے 19لاکھ ڈالر اور 40 ہزاریورو اور 59 لاکھ 17ہزارروپے ظاہر کیے گئے ہیں جبکہ 2105ء کے اثاثوں کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف کی اپر مال لاہور میں اراضی کی مالیت 25 کروڑ روپے ہے۔
انہیں شیخوپورہ میں 7 کروڑ کی اراضی وراثت میں ملی ،لاہور میں وزیر اعظم کی وراثت کی زرعی اراضی کی موجودہ مالیت 99 کروڑ 25 لاکھ روپے ہے۔
وزیر اعظم کے 2015ء کے اسٹاک شیئر زکی موجودہ مالیت13کروڑ20 لاکھ روپے،2015ءمیںگاڑیوںکی مالیت1کروڑ 36 لاکھ 74ہزار ظاہرکی گئی ہے، 2015ءمیں بینک اکاؤنٹ میں 6کروڑ 48لاکھ 34ہزارروپوں کی موجودگی ظاہر کی گئی ہے ۔
وزیر اعظم کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کے نام مری میں بنگلے کی موجودہ مالیت 10 کروڑ روپےاور ایبٹ آباد میں گھر کی مالیت 8کروڑ 33 لاکھ روپے ظاہر کیے گئے ہیں۔