02 فروری ، 2012
کابل… نیٹو نے کہاکہ آئی ایس آئی اورطالبان سے متعلق رپورٹ صرف گرفتار طالبان کی رائے پر مبنی ہے، موجودہ حقائق کچھ اور ہیں۔امریکا کا کہنا ہے کہ رپورٹ سے پاکستان سے تعلقات کی بحالی کی کوششوں پر کوئی اثرنہیں پڑے گا کابل میں ایساف کے ترجمان اور امریکی فوج کے بریگیڈیئر جنرل کارسٹین CARSTEN نے کہا ہے کہ آئی ایس آئی اورطالبان کے تعلق پرنیٹو کی خفیہ رپورٹ صرف گرفتارطالبان کی رائے پرمبنی ہے جبکہ موجودہ حقائق کچھ اورہیں۔ان کاکہناتھا2011میں افغانستان کے جنگی میدانوں کی صورتحال بالکل مختلف ہے۔ ۔اس سے پہلے واشنگٹن میں صحافیوں کوبریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ نیٹوکی رپورٹ کلاسیفائیڈ تھی جسے منظرعام پرنہیں آنا چاہیے تھا۔یہ رپورٹ زیرحراست طالبان کے ایک گروپ کے موقف پرمبنی ہے۔ اس رپورٹ کوپاکستانی وزیرخارجہ بھی دورہ کابل کے دوران مستردکرچکی ہیں۔ان کاکہناتھاکہ پاکستان میں شدت پسندوں کی محفوظ پناہ گاہوں کی موجودگی پرامریکا کے تحفظات ہیں تاہم پاکستان سے باہمی تعاون کی بنیادپر تعلقات بہتربنانے کی کوششیں جاری ہیں جبکہ امریکا افغان حکومت اورمفاہمت کیلئے تیارافغان طالبان کے گروپوں سے مذاکرات میں مددکررہی ہے۔