پاکستان
22 مئی ، 2017

پاناما جے آئی ٹی پیش رفت رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع

پاناما جے آئی ٹی پیش رفت رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع

پاناما معاملے پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے دو ہفتوں کی رپورٹ سپریم کورٹ کے سامنے پیش کر دی۔

سپریم کورٹ نے ریمارکس دیے کہ آپ درست سمت میں جا رہے ہیں، آپ اور آپ کی ٹیم پر اعتماد ہے، اگر کوئی محکمہ رکاوٹ ڈالے یا تعاون نہ کرے تو ہمیں بتائیں، اپنے حکم پر عمل درآمد کرانا جانتے ہیں۔

پاناما معاملے کی تحقیقات اہم مرحلے میں داخل ہوگیا،تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے پہلے دو ہفتوں کی رپورٹ سپریم کورٹ کے سامنے رکھ دی، رپورٹ سر بمہر لفافوں میںتھی ۔

جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی بنچ نے سماعت کی،بنچ نے رپورٹ کھول کر مطالعہ کیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، جہانگیر ترین، نعیم الحق اور فواد چوہدری کمرۂ عدالت میں موجود تھے۔

جسٹس اعجاز افضل کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ واجد ضیاء کو مخاطب کر کے کہا کہ یہ یاد رہے کہ پوری ایکسرسائز 60دنوں میں مکمل کرنی ہے۔

جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہا کہ ہم غیر مطمئن نہیں، آپ درست سمت میں جارہے ہیں، ہمیں آپ اور آپ کی ٹیم پر اعتماد ہے، کسی بھی محکمے سے تعاون چاہیے تو ہمیں بتائیں، اگر کوئی محکمہ رکاوٹ ڈالے یا تعاون نہ کرے تو ہمیں بتائیں، ہم اپنے آرڈر پر عملدرآمد کرانا جانتے ہیں۔

پی ٹی آئی کے وکیل فواد چوہدری نے کہا کہ تحقیقاتی رپورٹ ہمیں بھی دی جائے۔

جسٹس اعجاز افضل نےکہا کہ اس قانون کا حوالہ بتائیں جس کے تحت جاری تحقیقات کی رپورٹ کسی سے شیئر کی جائے۔

جسٹس عظمت شیخ نے کہا کہ آپ دوسری سائیڈکو فائدہ پہنچانا چاہتے ہیں؟

عدالت نے پی ٹی آئی کے وکیل کی استدعا مسترد کر دی۔

جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ قانون کو شہرت کے لیے فروخت نہیں کرتے، ہم نے قانون کے مطابق چلنا ہے، 60روز کی مقررہ مدمت میں مکمل کرنی ہے، یہ عدالتی فیصلہ ہے، رپورٹ وقت آنے پر سامنے آجائے گی۔

کیس کی سماعت 7جون تک ملتوی کردی گئی۔

مزید خبریں :