25 مئی ، 2017
نورالقرآن، وہ ایمان افروز مقام ہے جہاں قرآن پاک کےبوسیدہ اور قدیم نسخوں کو لاکر احترام کے ساتھ محفوظ کیا جاتاہے۔ یہ مقام کوئٹہ کے مغرب میں پہاڑی سلسلہ کوہ چلتن کے دامن میں واقع ہے۔
اس کی بنیاد اپنی مدد آپ کے تحت چند مخیر حضرات نے1992 میں رکھی تھی۔ پہاڑ کے اندر125 سرنگیں بنائی گئی ہیں جن کی مجموعی لمبائی ساڑھے تین کلو میٹر ہے۔
اس مقام کے قیام کا مقصد شہیداور خستہ حال قرآن پاک، سِپاروں اوردینی کتب کو احترام کے ساتھ محفوظ کرنا ہے، اسی مقصد کے تحت نہ صرف کوئٹہ اور اندرون بلوچستان بلکہ اب ملک بھر سے لائے گئے بوسیدہ قرآنی نسخو ں کولاکھوں کی تعداد میں بوریوں میں بند کرکے یہاں رکھا گیا ہے۔
مختلف علاقوں سے لائے گئے وہ نسخے جو بہتر حالت میں ہوتے ہیں ان کی ضروری مرمت بھی کی جاتی ہے جبکہ ان میں موجود قدیم قرآنی نسخوں کو نورالقرآن کے اندر شیشوں میں آویزاں کیاگیاہے۔ ان میں ایسے ہاتھ سے لکھے قرآنی نسخے بھی شامل ہیں جو چار سو یا اس سے بھی قدیم ہیں۔
جبل نورالقرآن پرانے قرآنی نسخوں کی آماجگاہ کے ساتھ اب یہ لوگوں کےلئے قابل دید مقام بھی بن گیا ہے۔ کوئٹہ سمیت ملک کے مختلف شہروں سے بچے، بوڑھے، خواتین، جوان سبھی اس عجوبہ نما غاروں اور یہاں رکھے گئے قدیم قرآنی نسخوں کو دیکھنے کے لئے آتے ہیں اور دعا بھی کرتے ہیں ۔
یہاں آنے والے لوگوں کا کہناہے کہ یہ بہت پرنور اور پر سکون جگہ ہے، یہاں آکر انہیں دلی سکون ملتا ہے ۔
منتظمین کے مطابق یہاں لائے جانے والے قرآنی نسخوں کی تعداد میں اب اضافہ ہورہا ہے اور جگہ کم پڑنے کی وجہ سے بڑی تعداد میں نسخے کھلے آسمان تلے اور شیڈز کے نیچے رکھے گئے ہیں اور انہیں رکھنے کے حوالے سے مزید جگہ کے لئے کوششیں جاری ہیں ۔
اس کام کو آگے بڑھانے کے لئے ڈھائی سو فٹ کی ایک اور سرنگ بنانے کا کام جاری ہےتاکہ بوسیدہ قرآنی نسخوں کی حرمت کا یہ نیک کام مزید بہتر انداز میں جاری رکھا جاسکے۔