25 مئی ، 2017
ہوشیار، خبردار! ملک بھر کے شہری بجٹ کی چال کے لیے تیار رہیں، کل بجٹ آئے گا، کیا خبر لائے گا، کیا مہنگا ہوگا، کیا سستا، سب کے کچن پر کتنا اثر آئے گا، کس پر ٹیکس لگے گا، کس پر ٹیکس ہٹے گا،سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اور پنشن کتنی بڑھے گی؟کل پتا چل جائے گا ۔
کل وزیر خزانہ قومی اسمبلی میں مالی سال 2017ء، 2018ءکا 4ہزار 7سو 78ارب روپے کا بجٹ پیش کریں گے، اگلے سال کے ترقیاتی بجٹ کا حجم ایک ہزار ایک ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔
بجٹ میں قرضوں پر سود کی ادائیگی کیلئے 14سو ایک ارب روپے اور دفاع کیلئے 9سو 40ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی 2 مختلف تجاویز زیرغور ہیں،پہلی تجویز میں 10فیصد اضافے کے ساتھ ایڈہاک ریلیف ضم کیا جائے گا۔
دوسری تجویز ایڈہاک ریلیف تنخواہ میں ضم کرنے کے بعد موجودہ تنخواہ میں10فیصد اضافہ زیر غور ہے۔
اایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں میں 15فیصد اضافے کا ہدف مقرر کرنے کی تجویز ہے جو تقریباً 39سو ارب روپے بنتا ہے،اس اس سلسلے میں حتمی فیصلہ ابھی ہونا باقی ہے۔
بجلی، زراعت اور دیگرشعبوں کے لیے سبسڈی اور گرانٹ کیلئے 230ارب روپے مختص کرنے کی بھی تجویز ہے جبکہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے 123ارب روپے مختص کئے جانے کی تجویز ہے۔
بے گھر افراد کی بحالی اور سیکیورٹی انتظامات کے لیے 90ارب روپے مختص کئے جائیں گے، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں شرح نمو اور افراط زر کا ہدف 6فیصد تجویز کیا جا رہا ہے جبکہ مالی خسارہ 4عشاریہ ایک فیصد اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 2اعشاریہ 6فیصد تجویز کیا جا رہا ہے۔
سال 2017ءاور 2018ءمیں دفاع کیلئے 9سو 40ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، بجٹ تجاویز کی حتمی منظوری26مئی کو پارلیمنٹ کے اجلاس سے قبل وفاقی کابینہ سے لی جائے گی۔