دنیا
01 جون ، 2017

روس کا دنیا کے تیز ترین لڑاکا طیارے کا کامیاب تجربہ

روس کا دنیا کے تیز ترین لڑاکا طیارے کا کامیاب تجربہ

روس نے دنیا کے تیز ترین ہاپر سونک جیٹ کا کامیاب تجربہ کیا ہے جو اپنے ہدف کو درست انداز میں برق رفتاری کے ساتھ نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق روس نے دفاعی نظام کو مضبوط بناتے ہوئے مزید ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے ہائپر سونک جیٹ کا کامیاب تجربہ کرلیا جب کہ ہائپر سونک جیٹ کو زرکون کروز میزائل کا نام دیا گیا ہے جو 3 ہزار 800 میل فی گھنٹہ سے 4 ہزار 600 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق روس نے ہائپرسونک جیٹ کے 5 تجربات کامیابی سے کئے جس کی خاص بات یہ ہے کہ اس کی رفتار آواز کی رفتار کے مقابلے میں 5 سے 6 فیصد زائد ہے جب کہ ہائپر سونک جیٹ دنیا کے کسی بھی اینٹی میزائل سسٹم کے مقابلے میں تیز ہے۔

روسی زرکون میں اسکریم جیٹ ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے جو ایندھن اور ہوا کے اشتراک سے اپنی رفتار بڑھانے کی خوبی رکھتا ہے جب کہ وہ روایتی ہتھیاروں سمیت جوہری ہتھیار بھی ساتھ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

 ہائپرسانک جیٹ کی خوبی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ وہ 155 میل کا فاصلہ صرف ڈھائی منٹ میں طے کرتا ہے جو اسنائپر کی گولی کی رفتار سے کہیں زیادہ ہے۔

روسی فوجی تجزیہ کار ولادی ٹوکو کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر 2018 اور 2020 کے درمیان ہائپر سونک جیٹ کو روسی بیڑے میں شامل کرلیا جائے گا جب کہ روس کی بڑھتی دفاعی صلاحیتوں نے امریکی سائنسدانوں اور انجینئروں کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔

دفاعی اعتبار سے مضبوط کسی بھی ملک کا موجودہ نیوی اینٹی میزائل ڈیفنس سسٹم 2 ہزار 300 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے فضا میں اڑنے والے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے جو روسی ہائپرسونک جیٹ کو نشانہ بنانے کے لئے ناکافی ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکا دنیا کی سب سے بڑی فوجی طاقت ہے جو سالانہ دفاعی بجٹ پر تقریباً 600 بلین ڈالر خرچ کرتا ہے تاہم امریکا کے پاس موجود تیز ترین 19 لڑاکا طیارے روس کے ہائپرسونک جیٹ کو نشانہ بنانے سے قاصر ہیں۔

مزید خبریں :