08 جولائی ، 2012
کراچی … پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اقبال ظفر جھگڑا کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں بغاوت کی آواز اٹھائی جارہی ہے، مسئلے کو فوری حل کرنا ہوگا، ممتاز بھٹو کا کہنا ہے کہ سندھ کارڈ پیپلز پارٹی کے پاس نہیں ہے، جبکہ ہم خیال کے رہنماوٴں کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی مخالف جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہورہی ہیں۔ کراچی میں مسلم لیگ نواز کے اقبال ظفر جھگڑا، ماروی میمن اور سلیم ضیاء نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، اس موقع پر اقبال ظفر جھگڑا نے کہا کہ کراچی کے حالات پر جتنا افسوس کیا جائے وہ کم ہے، ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہیں،وزیر اعلیٰ سندھ کہتے ہیں کہ ٹارگٹ کلنگ کا ا کاوٴنٹ 15 سے کم ہوکر 4، 5 پر آگیا ہے، جو وزیر اعلیٰ کی جانب سے کہنا قابل افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا صرف ایک ہی ایجنڈا ہے کرپشن کرو اور مال بناوٴ۔ ان کا کہنا تھا کہ این آر او ، لوڈشیڈنگ، عدلیہ بحالی تحریک میں نواز لیگ کا کردار واضح ہوچکا ہے،پارلیمنٹ میں روز نئی قراردادیں لائی جارہی ہیں جو حکومت کیلئے مضر ثابت ہوں گی۔ اقبال ظفر جھگڑا نے کہا کہ بلوچستان کے مسئلے کو فوری حل کرنا ہوگا۔ ماروی میمن کا کہنا تھا کہ حکومت فرد واحد کی سیاست کر رہی ہے اور صرف آصف زرداری کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے، سندھ میں تعلیم کا مسئلہ بہت اہم ہے۔ رہنما مسلم لیگ ن سلیم ضیاء نے کہا کہ امیر بھنبھرو کے بیان پر کچھ نہیں کہوں گا، سب جانتے کہ وہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے کہنے پر بولتا ہے۔ بعد ازاں ظفر اقبال جھگڑا نے مسلم لیگ ہم خیال کے رہنماوٴں سے ارباب غلام رحیم کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ رہنما مسلم لیگ ہم خیال غفار قریشی نے کہا کہ پیپلز پارٹی مخالف جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہورہی ہیں اور انتخابات کے حوالے سے حکمت عملی بھی تیار کی جارہی ہے۔ مسلم لیگ نواز کے اقبال ظفر جھگڑا نے ممتاز بھٹو سے بھی ان کی رہائشگاہ پر جاکر ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد ممتاز بھٹو نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ سندھ کارڈ تو پیپلز پارٹی کے پاس ہے ہی نہیں، حکومت بری طرح ناکام ہوچکی ہے اور اب سندھ کے لوگ بے چین ہیں اور تبدیلی کے منتظر ہیں۔ ممتاز بھٹو نے کہا کہ جرائم پیشہ اور مجرم حکمرانوں کے بیٹھنے سے روزانہ ملک کو نقصان ہورہا ہے ۔