پاکستان
14 جولائی ، 2017

نظام چلنا رہے اور اسمبلی نہیں ٹوٹنی چاہیے: خورشید شاہ

Posted by

عوامی نیشنل پارٹی اور آفتاب احمد شیرپاؤ کے علاوہ اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد وزیراعظم کے فوری مستعفی ہونے کے مطالبے پر اتفاق کیا ہے۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی زیر صدارت اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی، شیری مزاری، پیپلزپارٹی کی شیری رحمان، ایم کیو ایم پاکستان کے فاروق ستار، جماعت اسلامی کے سراج الحق، قومی وطن پارٹی کے آفتاب خان شیرپاؤ، مسلم لیگ (ق) کے چوہدری پرویز الہیٰ اور عوامی نیشنل پارٹی کے غلام احمد بلور سمیت فاٹا کے قانون ساز اراکین نے بھی شرکت کی۔

اجلاس میں جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد 2 اہم نکات، وزیراعظم کے استعفے اور پی ٹی آئی کے ملک میں قبل از وقت انتخابات پر مشاورت کی گئی۔

اس دوران وزیراعظم نواز شریف کے استعفے کے مطالبے پر اپوزیشن تقسیم نظر آئی اور آفتاب شیر پاؤ سمیت اے این پی نے بھی فوری استعفے کی مخالفت کردی۔

جب کہ حزب اختلاف کے درمیان اسمبلیوں کی مدت پوری کرانے پر اتفاق ہوگیا۔

اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں خورشید شاہ نے کہا کہ قوم نوازشریف سے استعفا مانگ رہی ہے جب کہ وزیراعظم نے وعدہ خلافی کی اور مستعفی نہ ہونے کا اعلان کیا۔

اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا اپوزیشن متفق ہے کہ نظام چلنا چاہیے اور اسمبلی نہیں ٹوٹنی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عدالتی فیصلے پرحکومت نے مٹھائیاں بانٹیں لیکن اب جے آئی ٹی پرتابڑ توڑ حملے کیے جارہے ہیں اور حکومت نے جے آئی ٹی کومتنازع بنانے کی کوشش کی جب کہ جے آئی ٹی نے جس طریقے سے تفصیلی تحقیقات کی وہ سب کے سامنے ہے، جے آئی ٹی نے ثبوتوں کے ساتھ ساری چیزیں پیش کی ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پوری اپوزیشن متفق ہے کہ ہم آئین اور جمہوریت کے ساتھ ہیں، تحریک انصاف کا واضح مؤقف ہے کہ نوازشریف فی الفورمستعفی ہوجائیں اور جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد ان حالات میں نواز شریف کو فی الفور مستعفی ہوجانا چاہیے۔

ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وزیراعظم سپریم کورٹ کے فیصلے سے قبل ہی مستعفی ہوں اور اب ان  کے پاس عہدہ رکھنے کا اخلاقی جواز بھی نہیں رہا۔

اس موقع پر  قومی وطن پارٹی کے رہنما آفتاب خان شیرپاؤ کا کہنا تھا اے این پی اورقومی وطن پارٹی سمجھتی ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظارکرنا چاہیے لہٰذا وزیراعظم کے فوری استعفے کے علاوہ باقی باتوں پراپوزیشن سے اتفاق ہے۔

واضح رہے کہ تحریک انصاف نے وزیراعظم کے استعفے کے ساتھ ملک میں قبل از وقت انتخابات کی تجویز دی ہے۔

جب کہ وزیراعظم نے مستعفی ہونے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہےکہ سازشی ٹولے کے کہنے پر استعفا نہیں دوں گا اور عوام کے لیے آخری حد تک لڑوں گا۔

مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے رپورٹ جمع کرائے جانے کے بعد سپریم کورٹ نے پاناما کیس کی مزید سماعت کے لیے 17 جولائی کی تاریخ مقرر کی ہے۔

گزشتہ روز چیف جسٹس پاکستان نے ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے تھے کہ ہم پاناما کیس کو جلد از جلد نمٹانا چاہتے ہیں۔

مزید خبریں :