پاکستان
15 جولائی ، 2017

’پانی میں زہر نہیں‘: راول ڈیم میں ہزاروں ٹن مچھلی کی ہلاکت معمہ بن گئی

’پانی میں زہر نہیں‘: راول ڈیم میں ہزاروں ٹن مچھلی کی ہلاکت معمہ بن گئی

واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایجنسی (واسا) نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ راول ڈیم کے پانی میں زہر ملائے جانے کے شواہد نہیں ملے ہیں۔

واسا کی رپورٹ کے بعد ڈیم میں ہزاروں مچھلیوں کی ہلاکت معمہ بن گئی ہے۔

محکمہ فشریز کی مدعیت میں تھانہ سیکریٹریٹ میں درج ایف آئی آر میں بااثر مافیا پر پانی میں زہر ملانے کا الزام عائد کیا گیا تھا جس کے بعد راولپنڈی کو پانی کو فراہمی معطل کردی گئی تھی۔

محکمہ فشریز کے حکام کا کہنا ہےکہ ڈیم میں مچھلیاں پکڑنے اور کشتی رانی پر پابندی عائد ہے جس کی وجہ سے مافیا کو مچھلیاں پکڑنے سے روکنے پر اس نے ڈیم کے پانی میں زہر ملا دیا جس سے اب تک تین دنوں میں ہزاروں من مچھلیاں ہلاک ہوچکی ہیں۔

حکام کے مطابق راول ڈیم سے پینے کے لیے بھی پانی فراہم کیا جاتا ہے۔

راول ڈیم انتظامیہ کے مطابق ڈیم سے روزانہ 24 ملین گیلن پانی واسا کو دیا جاتا ہے اور واساکی درخواست پر ڈیم سے پانی کی سپلائی بند کی گئی ہے جب کہ راولپنڈی کو بھی عارضی طور پر پانی کی فراہمی بند کردی گئی ہے اور رپورٹ آنےکے بعد پانی کی فراہمی بحال کی جائے گئی۔

انتظامیہ کا کہنا ہےکہ پانی کے نمونوں کی تحقیقات واسا کرتا ہے، پانی اورمچھلی کےنمونوں کا تجزیہ کیا جارہا ہے، ڈیم میں مچھلی کی 10سے زائد اقسام موجود ہیں جب کہ ابتدائی تحقیقات کے تحت صرف سلورمچھلی مردہ پائی گئی۔

راول ڈیم کا علاقہ اسلام آباد انتظامیہ کے انڈر میں آتا ہے لیکن انتظامیہ نے واقعے سے لاتعلقی ظاہر کی ہے۔

میئر اسلام آباد اور چیرمین سی ڈی اے شیخ انصر نے جیونیوز سے گفتگو میں کہا کہ راول ڈیم کا انتظام اور کنٹرول پنجاب حکومت کے پاس ہے، ڈیم کا پانی راولپنڈی کےشہریوں کو دیا جاتا ہے جب کہ اسلام آباد کو خان پور اور سملی ڈیم سے پانی فراہم کیا جاتا ہے۔

مزید خبریں :