31 جولائی ، 2017
عالمی ادارہ صحت نے ہیپاٹائٹس کے مرض میں بلوچستان کے 7 اضلاع کو انتہائی ہائی سک قرار دے دیا ہے۔
بلوچستان میں ہیپاٹائٹس کا مرض انتہائی تشویشناک صورتحال اختیار کرچکا ہےاور صوبے میں ہر 100 میں 30 افراد ہیپاٹائٹس میں مبتلا ہیں جس بنا پر عالمی ادارہ صحت نے اپنی رپورٹ میں جن اضلاع کو انتہائی ہائی رسک قرار دیا ہے ان میں نصیرآباد، جعفرآباد، ژوب، لورالائی، موسی خیل، سبی اوربارکھان شامل ہیں جب کہ دیگراضلاع میں ہیپاٹائٹس کی شرح 10 سے 28 فیصد ہے۔
ڈاکٹر اسماعیل کا کہنا ہےکہ ان 7 اضلاع میں مرض کی شرح 30 فیصد تک پہنچ چکی ہے بلکہ ہیپاٹائٹس بی کے بگاڑ سے پیداہونے والے ہیپاٹائٹس ڈی کے کیسز بھی رپورٹ ہورہےہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ صوبے میں ہیپاٹائٹس کی تشویشناک صورتحال کے پیش نظر اس کی روک تھام اور علاج کے لیے خصوصی پروگرام شروع کیا جارہا ہے جس کے تحت صوبے کے تمام اضلاع میں مفت اسکریننگ اورویکسی نیشن کی جائےگی جب کہ یہ پروگرام 15 ستمبر سے شروع کیا جائے گا۔
ڈاکٹراسماعیل میروانی کے مطابق پروگرام کے تحت تمام ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتالوں میں 14 لاکھ افراد کی ہیپاٹائٹس کی اسکریننگ اورویکسی نیشن کی جائےگی۔
دوسری جانب شعبہ گیسٹروانٹرولوجی، بولان میڈیکل کمپلیکس اسپتال کوئٹہ کےسربراہ پروفیسرڈاکٹر شربت مندوخیل نے بتایا کہ ہیپاٹائٹس کے مرض میں اضافے کی وجوہات میں اس کے پھیلنے کے اسباب سے متعلق شعور و آگہی اور صحت عامہ کے لیے سہولیات کا فقدان ہے۔
ماہرین کے مطابق ہیپاٹائٹس سےبچاؤ کےلیےضروری ہے کہ جسم پر ٹیٹوبنوانے، استعمال شدہ و آلودہ سرنج، نڈل، ڈرپ و طبی اور جراحی کے آلات، شیو کے لیے استعمال شدہ ریزر، بلیڈ اور بغیر اسکرین کیے گئے خون کےانتقال سے گریز کیاجائے۔