صحت و سائنس
01 اگست ، 2017

بلوچستان :16فیصد بچے، 49فیصد مائیں غذائی و خون کی کمی کا شکار

بلوچستان :16فیصد بچے، 49فیصد مائیں غذائی و خون کی کمی کا شکار

صوبائی کوآرڈینیٹر نیوٹریشن سیل محکمہ بلوچستان، ڈاکٹرعلی ناصربگٹی کا کہنا ہے کہ صوبے میں مجموعی طور پر 16فیصدبچےاور 49فیصد مائیں غذائی اور خون کی کمی کاشکارہیں۔

بلوچستان ویسےتو انسانی صحت کی صورتحال کے سلسلے میں کئی مسائل کا شکار ہے، صحت عامہ کی سہولتوں کی کمی اپنی جگہ، وہیں غربت وپسماندگی اور شعور و آگہی کے فقدان کے باعث غذائی قلت ایک بڑامسئلہ ہے، اس کااندازہ اس بات سے لگایاجاسکتاہے کہ صوبے کے11 اضلاع غذا ئی عدم تحفظ کاشکارہیں۔

صوبائی کوآرڈینیٹر نیوٹریشن سیل محکمہ بلوچستان، ڈاکٹرعلی ناصربگٹی کے مطابق ان اضلاع میں سبی، نوشکی، پنجگور، کوہلو، پنجگور، ژوب، قلعہ سیف اللہ سمیت دیگر اضلاع شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ صورتحال کی سنگینی کااندازہ اس بات سے بھی لگایاجاسکتاہے کہ صوبے میں زچگی کےدوران ماؤں کی شرح اموات ملک میں سب سےزیادہ ہے، بلوچستان میں ہرلاکھ میں 785مائیں زچگی کےدوران مرجاتی ہیں، جبکہ ولادت کے بعد نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات بھی سب سےزیادہ ہے، نوزائیدہ بچوں میں ہرایک ہزارمیں سے63بچےوفات پاجاتےہیں۔

ڈاکٹر علی ناصر بگٹی نے بتایا کہ غذائی قلت کی اس صورتحال کے ادراک کے بعد سرکاری سطح پر یونیسیف اور دیگر متعلقہ اداروں کے تعاون سے ماں کے دودھ کی افادیت کے حوالے سے عالمی ہفتے کی مناسبت سے صوبے کے 7اضلاع میں نیوٹریشن پروگرام کاآغازکردیاگیاہے۔

دوسری جانب اس ہفتے کےدوران صوبہ بھر میں مختلف سطح پر آگہی پروگرام بھی تربیت دئیے گئے ہیں، ان میں علاقائی زبانوں میں مباحثے اورسرکاری ریڈیوپرآگہی پروگرام بھی شامل ہیں، جن میں ماں کےدودھ کی افادیت کےبارے میں آگاہ کیاجائےگا۔

اسی طرح اندرون صوبہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تربیت بھی پروگرام کاحصہ ہے جبکہ صوبے میں نیوٹریشن پالیسی گائیڈلائن مرتب کی جاچکی ہے اور ماں کےدودھ کی افادیت اوربچوں کی غذاکاقانون صوبائی اسمبلی سے منظورکرایاجاچکاہے،بچوں میں شدیدغذائی کمی کےعلاج کے لیے 147مراکز بھی قائم کردیئے گئے ہیں۔

ڈاکٹرعلی ناصربگٹی کےمطابق بلوچستان کے 16اضلاع میں ماؤں اوربچوں میں غذائی کمی کی صورتحال اورمعاشرے میں پائے جانے والے رویوں کے جائزے کے لیے سروے کی منصوبہ بندی بھی کرلی گئی ہے۔

یونیسیف کے نیوٹریشن آفیسر ڈاکٹر عامر اکرم کا کہنا ہے کہ ماں کے دودھ کی افادیت کا عالمی ہفتہ منانے کا مقصد یہ ہے کہ لوگوں کو بتایا جائے کہ ماں کا دودھ بچوں میں مختلف متعدی امراض سے بچاؤ کے لیے ویکسین کا کام کرتی ہے۔

مزید خبریں :