عوامی تحریک کی عدالت کو دھرنا رات 10 بجے ختم کرنے کی یقین دہانی

پاکستان عوامی تحریک نے لاہور ہائی کورٹ کو یقین دلایا ہے کہ مال روڈ کے قریب دیا جانے والا دھرنا رات 10 بجے ختم کردیا جائے گا۔

جسٹس مامون رشید نے انجمن تاجران کے رہنما نعیم میر  کی جانب سے پاکستان عوامی تحریک کا مال روڈ پر دھرنا روکنے کی درخواست کی سماعت کی۔ 

عدالت نے مختصر سماعت کے بعد ہدایت دی تھی کہ تاجران، پاکستان عوامی تحریک اور ایڈووکیٹ جنرل معاملہ طے کریں، کسی نتیجے پر پہنچ گئے تو ٹھیک ورنہ عدالت خود فیصلہ کرے گی جس کے بعد سماعت مختصر وقت کے لئے ملتوی کی گئی۔

اس دوران پاکستان عوامی تحریک اور انجمن تاجران کے درمیان مذاکرات ہوئے جس میں طے پایا کہ دھرنے کا اسٹیج استنبول چوک پر رہے گا تاہم اس کا رخ گورنمنٹ کالج کی جانب ہوگا جب کہ پاکستان عوامی تحریک نے تجویز مانی کہ مظاہرین ناصر باح اور گورنمنٹ کالج کے درمیان سڑک پر ہوں گے۔

درخواست کی دوبارہ سماعت ہوئی تو پاکستان عوامی تحریک نے عدالت کو یقین دلایا کہ دھرنا استنبول چوک پر دیا جائے گا اور رات 10 بجے ختم کردیا جائے گا اور کل دھرنے کا مقام بھی تبدیل کردیا جائے گا۔

عدالت نے فریقین کے درمیان معاملات طے پانے کے بعد درخواست نمٹا دی۔

اس سے قبل عدالت نے عوامی تحریک کے وکیل سے سوال کیا کہ دھرنا کتنے وقت کے لیے دیا جا رہا ہے جس پر وکیل عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ یہ سیاسی دھرنا نہیں بلکہ اس میں ماڈل ٹاؤن کے شہدا کے ورثا شامل ہوں گے اور دھرنا دو، تین گھنٹے یا اس سے بھی زیادہ ہو سکتا ہے۔

جسٹس مامون رشید نے عوامی تحریک کے وکیل سے سوال کیا کہ کیا یہ امیدوار عوامی تحریک کی الیکشن مہم تو نہیں، آپ ایک وقت بتادیں کہ دھرنا کتنی دیر تک جاری رہے گا جس پر وکیل نے کہا کہ اس کے لیے مجھے دھرنا دینے والوں سے ملنا ہو گا۔

اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کا کہنا تھا کہ دھرنے کے لیے رات درخواست دی گئی، یہ نقص امن پیدا کرنا چاہتے ہیں، عوامی تحریک دھرنے پر بضد ہی ہے تو ناصر باغ میں دھرنا کرلے وہاں سیکیورٹی کے مناسب اقدامات کئے جاسکتے ہیں۔

مزید خبریں :